متحدہ عرب امارات میں صدر ٹرمپ کے استقبال کے دوران لڑکیوں کی جانب سے بالوں کو کھول کر رقص کرنے کی روایت، جسے 'العیالہ' کہا جاتا ہے، عرب ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ رقص روایتی طور پر خوشی اور جشن کے مواقع پر کیا جاتا ہے، اور اس کی جڑیں قدیم عرب روایات میں پیوست ہیں۔
العیالہ کی تاریخی پس منظر
العیالہ ایک قدیم عربی رقص ہے جو متحدہ عرب امارات اور عمان میں مقبول ہے۔
یہ رقص روایتی طور پر مردوں کے ذریعے کیا جاتا تھا، جو جنگ کی منظر کشی کرتے تھے۔
وقت گزرنے کے ساتھ، خواتین بھی اس رقص میں شامل ہوگئیں، اور انہوں نے اس میں اپنی الگ شناخت بنائی۔
خواتین کا رقص اکثر خوبصورتی اور فخر کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
یہ رقص اکثر شادیوں اور دیگر تہواروں میں کیا جاتا ہے۔
العیالہ کی ثقافتی اہمیت
العیالہ متحدہ عرب امارات کی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے۔
یہ رقص نسل در نسل منتقل ہوتا رہا ہے، اور یہ عربی روایات کو زندہ رکھنے کا ایک طریقہ ہے۔
العیالہ کو یونیسکو نے ثقافتی ورثے کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
صدر ٹرمپ کے استقبال کے دوران العیالہ کا رقص
صدر ٹرمپ کے استقبال کے دوران العیالہ کا رقص کرنا متحدہ عرب امارات کی جانب سے انہیں خوش آمدید کہنے کا ایک روایتی طریقہ تھا۔ بہت سے زرائع یہ بھی تصدیق کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔
یہ رقص عرب ثقافت کی خوبصورتی اور تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔
اس رقص کو دیکھ کر بہت سے لوگوں نے اس پر تنقید بھی کی اور اس کو غیر اسلامی بھی کہا۔ لیکن درحقیقت یہ ایک روایتی رقص ہے جس کی اپنی ثقافتی اہمیت ہے۔
خلاصہ
العیالہ ایک قدیم عربی رقص ہے جو متحدہ عرب امارات کی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ رقص خوشی اور جشن کے مواقع پر کیا جاتا ہے، اور یہ عربی روایات کو زندہ رکھنے
کا ایک طریقہ ہے۔ اور ہمیں ہر ملک کی ثقافت کا احترام کرنا چاہیئے اور بلاوجہ تنقید سے پرہیز کرنی چاہیے۔
0 Comments