ناہید اختر پاکستان کی مقبول ترین پلے بیک سنگر اور غزل گائیکہ ہیں جنہوں نے 70 اور 80 کی دہائی میں فلمی اور غیر فلمی گائیکی میں اپنی پہچان بنائی۔ ناہید اختر 26 ستمبر 1956 کو ملتان، پنجاب میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم بھی ملتان ہی سے حاصل کی۔ اگرچہ ان کا خاندان فنون لطیفہ سے زیادہ وابستہ نہیں تھا، مگر ان کی آواز میں ایسا جادو تھا کہ وہ بچپن ہی میں مقامی سطح پر پہچانی جانے لگیں۔ ریڈیو پاکستان ملتان سے ان کے فنی سفر کی باقاعدہ شروعات ہوئیں، جہاں انہوں نے محض چودہ پندرہ سال کی عمر میں اپنی اور گائیکی سے سب کو متاثر کیا اور 1970 میں ریڈیو پاکستان ملتان کے پروگرام راگ ملہار میں خالد اصغر کے ساتھ دو گانا گایا۔ موسیقار ایم اشرف نے ان کی صلاحیتوں کو پہچانا اور انہیں فلمی دنیا میں متعارف کروایا۔ ناہید اختر نے 1974 میں فلم نھنا فرشتہ کے لیے گیت گاکر اپنی پہلی کامیابی حاصل کی، جس کے بعد وہ پاکستانی فلم انڈسٹری کی مقبول ترین آواز بن گئیں۔
ان کی گائیکی کا انداز منفرد تھا۔ انہوں نے قوالی، غزل، لوک گیت اور فلمی گانوں میں یکساں مہارت کا مظاہرہ کیا۔ ان کے بے شمار مقبول گانوں میں "کسی مہربان نے آ کے میری زندگی سجا دی"، " تھا یقین کی آئیں گی یہ راتوں کبھی "، " یہ رنگینی نو بہار "، "چھاپ تلک سب چھین لی رے"، "تو ہی رہا دل کے قریب"، "یہ دنیا رہے نہ رہے میرے ہمدم " اور "تم سے الفت کے تقاضے نہ نبھائے جاتے " آج بھی لوگوں کی زبانوں پر زندہ ہیں اور آج بھی سننے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔ ان کے کئی فلمی گانے سپرہٹ ہوئے اور ان کی وجہ سے فلموں کی کامیابی میں بھی بڑا حصہ رہا۔
ناہید اختر نے اپنے کیریئر میں سینکڑوں گیت گائے اور متعدد نگران ایوارڈز اپنے نام کیے۔ 1986 کے بعد انہوں نے گائیکی سے آہستہ آہستہ کنارہ کشی اختیار کی۔ اس کی ایک بڑی وجہ ان کی ازدواجی زندگی تھی۔ 1994 میں انہوں نے معروف صحافی اور ہدایتکار آصف علی پوتا سے شادی کی۔ شادی کے بعد انہوں نے اپنی فیملی اور بچوں کو مکمل وقت دیا۔ ان کے دو بچے ہیں — ایک بیٹا اور ایک بیٹی — جن کی تربیت اور پرورش کو انہوں نے اپنی ترجیح بنایا۔ ان کے شوہر آصف علی پوتا 2017 میں انتقال کر گئے جس کے بعد وہ ایک بار پھر منظر عام پر آئیں اور انہیں حکومت پنجاب اور مختلف ثقافتی اداروں کی طرف سے ان کے فن کی خدمات پر خصوصی اعزازات اور انعامات بھی دیے گئے۔
ناہید اختر آج کل گائیکی سے ریٹائرڈ زندگی گزار رہی ہیں اور اپنی فیملی کے ساتھ پرسکون وقت گزار رہی ہیں۔ ان کی سریلی آواز آج بھی ریڈیو، ٹی وی اور یوٹیوب پر سننے والوں کے دلوں کو محظوظ کرتی ہے۔ پاکستانی موسیقی کی تاریخ میں ان کا نام ہمیشہ عزت و احترام کے ساتھ لیا جاتا رہے گا کیونکہ انہوں نے اپنی محنت، خلوص اور شاندار گائیکی سے لاکھوں دلوں کو خوشی دی اور اپنے فن کو امر کیا۔
0 Comments