پاکستانی شوبز انڈسٹری آج ایک افسوسناک خبر سے لرز اٹھی، جب معروف اداکارہ اور ماڈل حمیرہ اصغر علی کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے اتحاد کمرشل میں واقع ایک فلیٹ سے برآمد ہوئی۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق اداکارہ کی موت کئی روز قبل واقع ہوئی تھی، تاہم ان کی لاش بدبو اور دروازے کے مسلسل بند رہنے کے باعث مالک مکان کی نشاندہی پر عدالت کے حکم پر دروازہ توڑ کر اندر داخل ہونے کے بعد دریافت کی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس فلیٹ میں 2018 سے کرائے پر مقیم تھیں اور گزشتہ ایک سال سے کرایہ ادا نہیں کر رہی تھیں، جس کے باعث فلیٹ مالک نے عدالتی کارروائی شروع کی۔
حمیرہ اصغر علی کی عمر 32 سے 35 برس کے درمیان بتائی گئی ہے۔ وہ نہ صرف تھیٹر کی معروف فنکارہ رہ چکی ہیں بلکہ ماڈلنگ اور فلمی دنیا میں بھی ان کا نام خوب روشن ہوا۔ انہوں نے فلم "جلیبی" میں اداکاری کی اور ریئلٹی شو "تماشہ گھر" میں شرکت کے بعد مزید شہرت حاصل کی۔ ذرائع کے مطابق ان کا طرزِ زندگی کچھ عرصے سے تنہائی کا شکار تھا، اور وہ سماجی سرگرمیوں سے کافی حد تک دور ہو گئی تھیں۔
پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جبکہ ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ موت کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔ فی الحال یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ موت قدرتی ہو سکتی ہے، لیکن حتمی طور پر کچھ کہنا پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بغیر ممکن نہیں۔ ان کی موت سے فنکار برادری میں گہرا دکھ پایا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر مداح ان کی اچانک موت پر غم و افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔
حمیرہ اصغر علی کی زندگی ایک باہمت فنکارہ کی کہانی ہے، جو تھیٹر سے ماڈلنگ اور پھر فلم و ریئلٹی شوز تک پہنچی۔ ان کی اچانک اور پراسرار موت نہ صرف ان کے چاہنے والوں بلکہ پوری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے لیے ایک دھچکہ ہے،
پوسٹ مارٹم رپورٹ
اداکارہ حمیرا اصغر علی کی موت کے بعد سامنے آنے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے شوبز انڈسٹری اور مداحوں کو شدید صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔ کراچی کے ایک فلیٹ سے ان کی سڑی ہوئی لاش برآمد ہونے کے بعد جناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ لاش کئی ہفتے پرانی ہے اور شدید تعفن زدہ حالت میں تھی۔ ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں موت کی فوری وجہ معلوم نہیں ہو سکی، جس کے باعث مزید تفصیلی ٹیسٹ، بشمول ڈی این اے، ٹاکسیکولوجی اور ٹشو تجزیہ، کے لیے نمونے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق لاش کی بوسیدہ حالت کی وجہ سے موت کا تعین کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے، تاہم اب تک کے شواہد سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ موت فطری وجوہات یا کسی ممکنہ بیماری کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔ پولیس کے مطابق فلیٹ کے دروازے اندر سے بند تھے اور کسی زبردستی یا تشدد کا کوئی نشان موجود نہیں تھا، جس سے بظاہر کوئی مجرمانہ کارروائی نظر نہیں آتی۔ اداکارہ کے اہل خانہ سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی میڈیکل ہسٹری اور ذاتی حالات کا جائزہ لیا جا سکے۔ حمیرا اصغر کی موت نے سوشل میڈیا پر افسوس کی لہر دوڑا دی ہے، جہاں مداح ان کی تنہائی اور نظر انداز کی گئی زندگی پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی حتمی تفصیل سامنے آنے کے بعد ہی موت کی اصل وجوہات کا تعین ممکن ہو سکے گا۔
0 Comments