محمد رضوان کی زندگی کی مکمل جھلک: بچپن سے کرکٹ اسٹار بننے تک
محمد رضوان ایک پاکستانی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ وہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اور وکٹ کیپر ہیں جو محدود اوورز کی کرکٹ میں پاکستانی ٹیم کے موجودہ کپتان ہیں۔ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز اور خیبر پختونخواہ کی ٹیم کے کپتان بھی ہیں۔ وہ اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹ اور ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی ٹیم کے نائب کپتان رہ چکے ہیں۔
وہ 2016 سے 2017 تک پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کے لیے، 2018 سے 2020 تک کراچی کنگز کے لیے اور 2021 سے ملتان سلطانز کے کپتان رہے۔ انہوں نے 2021 کی پاکستان سپر لیگ میں بھی ملتان سلطانز کو فتح دلائی۔
2021 میں، انہیں ICC مینز T20I کرکٹر آف دی ایئر نامزد کیا گیا اور وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں بھی شامل تھے۔
انہوں نے تینوں فارمیٹس میں سنچریاں بنائی ہیں: ٹیسٹ، ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل۔ انہوں نے 26 اننگز میں 73.66 کی اوسط سے 1326 رنز کے ساتھ ایک کیلنڈر سال میں T20 انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ رضوان ٹی ٹوئنٹی میں ایک کیلنڈر ایئر میں 2000 رنز بنانے والے واحد کھلاڑی ہیں۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
پاکستان کے مایہ ناز وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان یکم جون 1992 کو پشاور، خیبر پختونخوا میں پیدا ہوئے۔ انکے والد کا نام پرویز اختر ہے اور انکےچھ بہین بھائی ہیں رضوان کا تعلق ایک پشتون خاندان سے ہے جو سادگی، محنت اور دیانتداری پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم پشاور سے حاصل کی۔ اگرچہ کرکٹ کا شوق زیادہ تھا، تاہم انہوں نے تعلیم کو بھی اہمیت دی۔ جلد ہی کرکٹ میں ان کی صلاحیتوں نے سلیکٹرز کو متاثر کیا۔
محمد رضوان نے اسلامیہ کالج اور بعد میں شمع کلب جیسے کلبوں میں شامل ہونے سے پہلے ٹیپ بال سے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا، بالآخر 2007 میں پشاور انڈر 19 کے لیے کھیلا۔
کرکٹ کیریئر کی شروعات
محمد رضوان نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز 2008 میں پشاور کی ٹیم سے کیا۔ ان کی کارکردگی جلد ہی قومی ٹیم تک رسائی کا ذریعہ بنی اور 2015 میں بنگلہ دیش کے خلاف اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو کیا۔
سیزن 9-2008 کے دوران پشاور کے ساتھ اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کرتے ہوئے، رضوان نے اپنی پہلی سات اننگز میں پانچ 50 رنز بنائے، جن میں چار ناقابل شکست تھے۔ بلے سے اور وکٹوں کے پیچھے ان کی اچھی فارم نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے کوچ باسط علی کی توجہ مبذول کرائی جنہوں نے انہیں 12-2011 کے سیزن کے لیے اپنی ٹیم میں بھرتی کیا۔
سیزن 2014-15 میں قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کی طرف سے کھیلتے ہوئے، رضوان نے 224 رنز بنائے تاکہ سوئی ناردرن کو پہلی اننگز میں 301 رنز کی برتری حاصل ہو اور دوسرا ٹائٹل حاصل کر سکے۔ اس نے دسمبر 2012 میں کینیا کے خلاف پانچ محدود اوورز کے میچوں میں پاکستان اے کے لیے وکٹیں حاصل کیں۔
اپریل 2018 میں، انہیں 2018 کے پاکستان کپ کے لیے پنجاب کے اسکواڈ کا نائب کپتان نامزد کیا گیا۔ 1 مئی 2018 کو، اس نے لسٹ اے کرکٹ میں اپنا سب سے زیادہ سکور کیا، جس میں وفاقی علاقوں کے خلاف 123 گیندوں پر 140 رنز بنائے۔ مارچ 2019 میں، انہیں پاکستان کے فیڈر 2019 کپ کے کپتان مقرر کیا گیا۔
ستمبر 2019 میں، رضوان کو 2019-20 قائد اعظم ٹرافی ٹورنامنٹ کے لیے خیبر پختونخوا کا کپتان نامزد کیا گیا۔ اکتوبر 2019 میں، انہیں 2019-20 نیشنل ٹی ٹوینٹی کپ میں 215 رنز بنانے اور چھ وکٹیں لینے پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
انہیں خیبرپختونخوا نے 2020-21 کے ڈومیسٹک سیزن کے لیے ٹیم کے کھلاڑی اور کپتان کے طور پر برقرار رکھا۔
دسمبر 2021 میں، اسے سسیکس نے کاؤنٹی چیمپئن شپ اور 2022 میں T20 کرکٹ کھیلنے کے لیے سائن کیا تھا۔
نمایاں کامیابیاں
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں پاکستان کی شاندار کارکردگی میں اہم کردار ادا کیا۔
2021 میں ICC T20 Cricketer of the Year قرار پائے۔
بابراعظم کے ساتھ کئی میچز میں یادگار پارٹنرشپ قائم کی۔
ایک کیلنڈر سال میں T20I میں 1000+ رنز بنانے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی بنے۔
رضوان نے اپریل 2015 میں بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کے لیے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) ڈیبیو کیا، 58 گیندوں پر 67 رنز بنائے۔ انہوں نے اسی سیریز میں پاکستان کے لیے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کیا۔ انہوں نے پاکستان کے لیے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 25 نومبر 2016 کو نیوزی لینڈ کے خلاف کیا۔
اگست 2018 میں وہ 33 کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2018-19 کے سیزن کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ دیا تھا۔ اس نے 2018 ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ میں پاکستان کی ٹیم کی کپتانی کی۔ پاکستان سیمی فائنل میں پہنچا۔ مارچ 2019 میں، آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ون ڈے کے دوران، رضوان نے 115 رنز بنا کر ون ڈے میچ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔
نومبر 2019 میں، رضوان کو سری لنکا کے خلاف پاکستانی ٹیم میں واپس بلایا گیا۔ اسی مہینے کے آخر میں انہیں آسٹریلیا کے خلاف بھی منتخب کیا گیا، جہاں پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں یہ بحث ہوئی کہ آیا انہیں نو بال پر آؤٹ کیا گیا تھا۔[45] دوسری اننگز میں انہوں نے 95 رنز بنائے۔
2020 میں رضوان۔
جون 2020 میں، انہیں وبائی امراض کرونا کے دوران پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے لیے 29 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ تاہم، 23 جون 2020 کو، رضوان پاکستان کے اسکواڈ کے سات کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جن کا کرونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ جولائی میں، اسے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچوں کے لیے پاکستان کے 20 رکنی اسکواڈ میں شارٹ لسٹ کیا گیا، اس کے پاس ایک بہترین ٹیسٹ سیریز تھی، بلے اور دستانے دونوں کے ساتھ، وہ دو نصف سنچریوں کے ساتھ 161 رنز بنانے میں کامیاب رہے، اس لیے، واپس آنے والے سابق کپتان سرفراز احمد سے اوپر، ٹیسٹ میچوں میں پہلی پسند وکٹ کیپر کے طور پر اپنی جگہ مضبوط کی۔۔ انہیں پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
دسمبر 2020 میں، رضوان کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے میچ کے لیے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ انہوں نے بابر اعظم کی جگہ لی، جو انجری کی وجہ سے باہر ہو گئے تھے۔ اسی دورے میں انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے T20I سکواڈ میں بھی شامل کیا گیا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے تیسرے T20I میں، رضوان نے اپنے کیریئر کا بہترین T20I سکور 89 بنا کر پاکستان کو جیت دلائی اور انہیں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں وائٹ واش ہونے سے بچا لیا۔
فروری 2021 میں، جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی سیریز میں، رضوان نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری اسکور کی، ناقابل شکست 115 رنز بنا کر انہیں سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔ فروری 2021 میں، جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی سیریز میں، رضوان نے T20I کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری اسکور کی، جس میں 6 چوکوں اور 7 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 104 رنز بنائے۔ وہ T20I کرکٹ میں سنچری بنانے والے پاکستان کے پہلے وکٹ کیپر بلے باز بھی بن گئے اور تمام بین الاقوامی میچوں میں میکولم کے بعد صرف دوسرے وکٹ کیپر بلے باز بن گئے۔ وہ احمد شہزاد کے بعد T20I کرکٹ میں سنچری بنانے والے دوسرے پاکستانی بلے باز بھی بن گئے اور T20I میں سنچری بنانے والے پانچویں نامزد وکٹ کیپر بلے باز بھی بن گئے۔
اپریل 2021 میں، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرے T20I کے دوران انہوں نے بابر اعظم کے ساتھ ابتدائی وکٹ کے لیے 197 رنز کی شراکت قائم کی جو کہ T20I کرکٹ میں کسی بھی وکٹ کے لیے پاکستان کے لیے کسی جوڑی کی جانب سے ریکارڈ کی جانے والی سب سے بڑی شراکت بھی ہے۔
ستمبر 2021 میں، انہیں 2021 کے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔[67] دسمبر 2021 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے میچ میں رضوان ایک کیلنڈر ایئر میں ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں 2000 رنز بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔ ستمبر 2022 میں رضوان اور بابر نے آؤٹ ہوئے بغیر 203 کی ریکارڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پارٹنرشپ بنائی۔
اکتوبر 2023 میں، رضوان نے سری لنکا کے خلاف ناقابل شکست سنچری اسکور کی، جس کے نتیجے میں پاکستان نے 2023 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں 345 رنز کا کامیابی سے تعاقب کیا۔
دسمبر 2023 اور جنوری 2024 میں رضوان نے پاکستان کے دورہ آسٹریلیا میں شرکت کی۔ پہلے میچ میں انہیں سرفراز احمد کی جگہ باہر کر دیا گیا تھا۔ سرفراز کی خراب کارکردگی کے بعد انہیں دوبارہ ٹیم میں خرید لیا گیا۔ دوسرے میچ کی پہلی اننگز میں انہوں نے 51 گیندوں پر 42 اور پھر دوسری اننگز میں 62 گیندوں پر 35 رنز بنائے۔ تیسرے میچ کی پہلی اننگز میں انہوں نے 103 میں 88 رنز بنائے اور پھر دوسری اننگز میں 57 میں 28 رنز بنائے۔ اننگز میں وکٹوریہ الیون کے خلاف ایف سی بھی تھی۔ انہوں نے ریٹائر ہونے سے پہلے 70 گیندوں پر 50 رنز بنائے۔
مئی 2024 میں انہوں نے پاکستان کے دورہ آئرلینڈ میں شرکت کی۔ پہلے میچ میں، انہوں نے رن آؤٹ ہونے سے پہلے صرف 1 رن بنایا؛ تاہم، انہوں نے دوسرے میچ میں ناٹ آؤٹ 46 گیندوں پر 75 رنز بنا کر خود کو چھڑا لیا۔ تیسرے اور آخری میچ میں انہوں نے 38 گیندوں پر 58 رنز بنائے۔
مئی 2024 میں انہوں نے پاکستان کے دورہ انگلینڈ میں شرکت کی۔ پہلا میچ واش آؤٹ ہوا۔ دوسرے میچ میں وہ اننگز کی صرف تیسری گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ تیسرا میچ بھی بے نتیجہ رہا۔ چوتھے اور آخری میچ میں وہ 16 گیندوں پر 23 رنز بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔
مئی 2024 میں، انہیں 2024 کے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ ٹورنامنٹ کے پاکستان کے پہلے میچ میں
مذہبی رجحان
محمد رضوان کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جو نہ صرف اپنے کھیل بلکہ مذہبی عقائد میں بھی مضبوط ہیں۔ وہ پانچ وقت نماز کے پابند اور ہر میچ کے بعد سجدہ شکر ادا کرتے ہیں۔
ان کی سنت کے مطابق داڑھی اور عاجزی ان کے مذہبی رجحان کو واضح کرتی ہے۔ وہ تبلیغی جماعت سے بھی وابستہ سمجھے جاتے ہیں اور ہمیشہ اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔
فیملی اور ذاتی زندگی
رضوان ایک نجی اور گھریلو زندگی گزارنے والے شخص ہیں۔ ان کی شادی ہو چکی ہے اور ان کے دو بیٹیاں ہیں۔ وہ اپنی فیملی کو میڈیا سے دور رکھتے ہیں تاکہ ان کی پرائیویسی محفوظ رہے۔
ان کے مطابق، ان کی کامیابی میں ان کے والد، والدہ اور اہلیہ کا اہم کردار رہا ہے۔ وہ اکثر انٹرویوز میں اس بات کا ذکر کرتے ہیں کہ انہیں گھر سے بے حد سپورٹ ملا۔
سوشل میڈیا پر موجودگی
اگرچہ محمد رضوان سوشل میڈیا پر زیادہ ایکٹیو نہیں ہوتے، لیکن جب بھی کوئی پیغام دیتے ہیں تو وہ سادگی اور عاجزی کا مظہر ہوتا ہے۔ ان کے لاکھوں مداح ان کی شخصیت اور کھیل کے انداز سے متاثر ہیں۔
محمد رضوان صرف ایک کامیاب کرکٹر نہیں بلکہ ایک مکمل شخصیت کے مالک ہیں۔ ان کی زندگی کا ہر پہلو — ایمان، محنت، دیانتداری اور خاندانی اقدار — ہمارے نوجوانوں کے لیے ایک روشن مثال ہے۔
0 Comments