ابتدائی زندگی
صائمہ نور 5 مئی 1967 کو ملتان، پنجاب میں ایک پشتون خاندان میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام غنچی بیگم ہے۔ صائمہ نے بچپن سے ہی اداکاری کا شوق رکھا اور 20 سال کی عمر میں اپنے خواب کو حقیقت میں بدلا ۔
فنی کیریئر
صائمہ نے 1987 میں فلم "گریبان" سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، جس کی ہدایتکارہ نگینہ خانم تھیں ۔ ابتدائی دور میں وہ سلطان راہی کے ساتھ کئی پنجابی فلموں میں نظر آئیں، لیکن ان کی اصل پہچان اس وقت بنی جب ہدایتکار سید نور نے انہیں اردو فلموں میں متعارف کروایا ۔
سال 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم "چوریاں" ان کے کیریئر کا اہم سنگ میل ثابت ہوئی، جو پاکستان کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی پنجابی فلموں میں شمار ہوتی ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے "مججن" (2006)، "بھائی لوگ" (2011)، اور "سلام" (2016) جیسی فلموں میں شاندار اداکاری کا مظاہرہ کیا ۔ ان کی فلم "مججن" نے پانچ سال تک سینما گھروں میں چلنے کا ریکارڈ قائم کیا ۔
ٹیلی ویژن پر آمد
فلمی صنعت میں کمی کے بعد، صائمہ نے ٹیلی ویژن کی طرف رخ کیا اور "رنگ لاگا" (2015)، "یہ میرا دیوانہ پن ہے" (2015)، اور "ببّن خالہ کی بیٹیاں" (2018–2019) جیسے ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ 2022 میں انہوں نے ڈرامہ سیریل "ہوک" میں بھی مرکزی کردار ادا کیا ۔
ذاتی زندگی
صائمہ نور نے 2005 میں معروف ہدایتکار سید نور سے شادی کی، جس کا اعلان انہوں نے 2007 میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں ان کی طلاق کی خبریں آئیں، لیکن جوڑے نے ان افواہوں کی تردید کی اور کہا کہ وہ خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں ۔
اعزازات اور پہچان
صائمہ نور نے اپنے کیریئر میں متعدد ایوارڈز حاصل کیے، جن میں نگار ایوارڈ (1999) اور لکس اسٹائل ایوارڈز شامل ہیں ۔ بی بی سی نیوز نے انہیں "پاکستانی سلور اسکرین کی حکمران ملکہ" قرار دیا ۔
حالیہ کام
2022 میں، صائمہ نور نے فلم "تیرے باجرے دی راکھی" میں مرکزی کردار ادا کیا، جو ان کی چھ سال بعد پنجابی فلم انڈسٹری میں واپسی تھی ۔
0 Comments