ہالی وڈ فلم "Alive" (1993) ایک تھرلر اور ڈرامائی فلم ہے جو حقیقی واقعات پر مبنی ہے۔ یہ فلم 1972 میں پیش آنے والے ایک ہوائی حادثے اور اس کے بعد زندہ بچ جانے والے مسافروں کے تجربات کو بیان کرتی ہے۔
فلم کی کہانی 1972 میں شروع ہوتی ہے جب ایک چارٹرڈ فلائٹ، جس پر یوروگوئے کے رگبی ٹیم کے کھلاڑی، ان کے دوست اور کنبے کے ارکان سوار تھے، ارجنٹائن سے چلی جا رہی تھی۔ طیارہ اینڈیز پہاڑوں کے اوپر سے گزرتے ہوئے خراب موسم کا شکار ہو گیا اور کریش ہو گیا۔ کچھ مسافر حادثے میں ہی ہلاک ہو گئے، جبکہ کچھ زخمی ہو گئے۔ زندہ بچ جانے والے افراد کو انتہائی سخت حالات کا سامنا کرنا پڑا۔ برفانی طوفان، شدید سردی، اور خوراک کی شدید قلت سے بچنے والوں کی زندگی کو سنگین خطرات تھے،
زندہ بچ جانے والے افراد کو جلد ہی احساس ہو گیا کہ وہ کسی دور دراز اور ناقابل رسائی علاقے میں پھنس گئے ہیں، اور انہیں بچانے کے لیے فوری مدد نہیں آ سکتی۔ خوراک کی کمی کے باعث انہیں انتہائی مشکل فیصلہ کرنا پڑا: یا تو وہ بھوک سے مر جائیں، یا پھر مردہ مسافروں کے گوشت کو کھا کر زندہ رہنے کی کوشش کریں۔ یہ فیصلہ ان کے لیے اخلاقی اور جذباتی طور پر انتہائی مشکل تھا، لیکن انہوں نے زندہ رہنے کے لیے اس راستے کو اختیار کیا۔
کئی ہفتوں تک برفانی پہاڑوں میں پھنسے رہنے کے بعد، دو نوجوان کھلاڑیوں، نینڈو پریڈو اور رابرٹو کینیسا، نے چلی کی طرف پیدل سفر کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ مدد حاصل کی جا سکے۔ ان کی بہادری اور ہمت کے نتیجے میں آخرکار باقی زندہ بچ جانے والے افراد کو بچا لیا گیا۔
یہ ایک طاقتور اور جذباتی فلم ہے جو انسان کی زندہ رہنے کی جبلت اور ہمت کو اجاگر کرتی ہے۔ فلم کا سب سے قابل تعریف پہلو یہ ہے کہ یہ حقیقی واقعات پر مبنی ہے، جس کی وجہ سے دیکھنے والوں پر اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ فلم میں پیش کیے گئے حالات اور کرداروں کے جذبات کو بہت ہی حقیقی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
ایتھن ہاک اور جوش ہیملٹن کی پرفارمنسز قابل تعریف ہیں۔ وہ اپنے کرداروں میں پوری طرح جذب ہو گئے ہیں اور ان کی جدوجہد کو بہت ہی مؤثر طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔
فلم کی سینماٹوگرافی انتہائی شاندار ہے۔ اینڈیز پہاڑوں کی برفانی چوٹیوں اور وسیع و عریض مناظر نے فلم کو ایک حقیقی اور پراثر ماحول فراہم کیا ہے۔
جیمز نیوٹن ہاورڈ کی موسیقی فلم کے جذباتی پہلو کو مزید گہرا کرتی ہے۔ موسیقی نے فلم کے ہر منظر کو جذباتی طور پر مضبوط بنایا ہے۔
کچھ ناقدین کا خیال ہے کہ فلم کچھ جگہوں پر سست روی کا شکار ہو جاتی ہے، اور کچھ کرداروں کی گہرائی کو مزید بہتر طریقے سے پیش کیا جا سکتا تھا۔
یہ ایک متاثر کن اور جذباتی فلم ہے جو انسان کی زندہ رہنے کی جبلت اور ہمت کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ فلم دیکھنے والوں کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ انتہائی مشکل حالات میں انسان کس طرح اپنی بقا کے لیے جدوجہد کر سکتا ہے۔ اگر آپ حقیقی واقعات پر مبنی تھرلر اور ڈرامائی فلموں کے شوقین ہیں، تو آپ کے لیے ایک بہترین انتخاب ہو سکتی ہے۔
-------------------------------------------------------------
مزید فلموں کے بارے میں پڑھیں
![]() |
![]() |
|
0 Comments