Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

آخر کار بھارت نے پاکستان سے جنگ میں شکست تسلیم کر ہی لی

indian-army-chief

 

نئی دہلی — بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کی حالیہ تقریر، جو انہوں نے فیڈریشن آف چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری  کے ایک دفاعی سیمینار میں کی، نہ صرف عسکری حلقوں میں ہلچل کا باعث بنی بلکہ پورے جنوبی ایشیا میں سنجیدہ سوالات کو جنم دے گئی ہے۔ انہوں نے برملا اعتراف کیا کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ حالیہ محدود جنگ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ حیران کن طور پر اس شکست کا ذمہ دار صرف پاکستان کو نہیں بلکہ چین اور ترکی جیسے ممالک کو بھی قرار دیا گیا۔

❗ “ہمیں ایک نہیں، تین دشمنوں کا سامنا تھا”

جنرل راہل سنگھ نے کہا:

“ہم نے سرحد پر صرف پاکستان کو نہیں بلکہ چین اور ترکی جیسے ممالک کو بھی عملی طور پر مخالف پایا۔”
انہوں نے الزام لگایا کہ چین نے پاکستان کو سیٹلائٹ و انٹیلیجنس ڈیٹا فراہم کیا جبکہ ترکی نے ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان کو فائدہ پہنچایا۔

⚔️ بھارت کی ناکامی: خود اعتراف، خود سوال

بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کی تقریر میں کئی پہلو نمایاں تھے:

۔ ❗آپریشن سندور کے تحت بھارتی منصوبہ بندی مؤثر نہ تھی۔

۔ پاکستانی افواج کی جانب سے الفتح میزائل اور جے ایف  تھنڈر نے بھارتی دفاع کو کمزور کیا۔

۔ بھارت کا میزائل ڈیفنس نظام اور سائبر سیکیورٹی، پاکستانی حملوں کے آگے غیر مؤثر رہا۔

۔ بھارتی سیاست اور افواج کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان رہا۔

بھارتی آرمی چیف کی جانب سے حالیہ اعتراف کہ جدید رافیل جنگی طیارے پاکستان کے ہاتھوں تباہ ہوئے، نہ صرف ایک غیر معمولی خبر ہے بلکہ اس سے بھارت کی عسکری صلاحیتوں اور دفاعی منصوبہ بندی پر بھی سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔ بھارت نے فرانس سے رافیل طیاروں کی خریداری کو ایک تاریخی اور فیصلہ کن قدم قرار دیا تھا، جس کا مقصد پاکستان پر فضائی برتری حاصل کرنا تھا۔ تاہم، اس اعتراف سے واضح ہوتا ہے کہ مہنگے اور جدید ہتھیاروں کی موجودگی بھی اُس وقت ناکافی ہو جاتی ہے جب ان کے پیچھے مؤثر حکمت عملی اور پیشہ ورانہ مہارت نہ ہو۔

پاکستان کے بیانیے کی جیت: پاک بھارت جنگ میں بھارتی دفاعی صلاحیتوں کی تباہی

پاکستان کے دفاعی حلقے آغاز سے ہی بھارتی تنصیبات اور طیاروں کی تباہی سے آگاہ کر رہے تھے مگر بھارت کو بہت دیر لگی اپنی تباہی کو تسلیم کرنے میں۔ پاکستان کے بیانیے کے مطابق، کسی بھی ممکنہ پاک بھارت جنگ میں، پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی غیر معمولی دفاعی صلاحیتوں اور جدید حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے دفاعی نظام کو تہس نہس کر دیا۔ اس بیانیے کے تحت، پاکستانی فضائیہ کے شاہینوں نے اپنی مہارت اور جرات سے بھارتی فضائیہ کے رافیل طیاروں کو نشانہ بنایا اور انہیں تباہ کیا، جو بھارت اپنی فضائی برتری کا ضامن سمجھتا تھا۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے کامیابی سے بھارت کی دفاعی تنصیبات، بشمول ریڈار سٹیشنز، فوجی اڈے، اور اسلحہ کے گوداموں کو نشانہ بنایا، جس سے بھارت کی دفاعی صلاحیت کو شدید دھچکا پہنچا۔ سب سے اہم کامیابی کے طور پر، پاکستان نے بھارت کے حاصل کردہ ایس-400 فضائی دفاعی نظام کو غیر مؤثر بنا کر یا اسے تباہ کر کے اپنی دفاعی صلاحیت کا لوہا منوایا، جس سے بھارت کی فضائی دفاعی چھتری مکمل طور پر بے نقاب ہو گئی۔ یہ بیانیہ پاکستان کی دفاعی تیاری، آپریشنل برتری اور بھارت کے جارحانہ عزائم کو ناکام بنانے کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے، اور اسے ایک فیصلہ کن فتح کے طور پر پیش کرتا ہے۔

🌐 خطے پر اثرات

یہ بیان صرف ایک عسکری تبصرہ نہیں بلکہ خطے میں بدلتے ہوئے تزویراتی توازن کی نشاندہی ہے۔ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی جیت نے نہ صرف دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دیا بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے طاقت کے توازن کو بھی بدل کر رکھ دیا۔ اس فتح نے ثابت کر دیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار، مضبوط اور عسکری طور پر مکمل تیار ملک ہے جو نہ صرف اپنی سرحدوں کی حفاظت کر سکتا ہے بلکہ دشمن کی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان کی اس کامیابی نے خطے میں بھارت کی بالا دستی کے خواب کو چکناچور کر دیا، جس کے نتیجے میں چھوٹے ہمسایہ ممالک نے بھی خود کو بھارتی دباؤ سے آزاد محسوس کیا۔ اس جیت نے پاکستان کو خطے میں امن کے داعی اور ایک مضبوط سفارتی طاقت کے طور پر ابھارا، جس سے عالمی سطح پر بھی اس کا وقار بڑھا۔ چین، ترکی، ایران اور دیگر دوست ممالک نے پاکستان کی فتح کا خیر مقدم کیا، جب کہ بھارت کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا پڑی۔ اس جنگی کامیابی نے نہ صرف پاکستان کے دفاع کو مضبوط کیا بلکہ خطے میں ایک نئے امن، تعاون اور توازن کے دور کی بنیاد بھی رکھ دی۔

 

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments