۔ 24جون 2025 کو لاس اینجلس کے علاقے ہالی وُڈ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب سیون الیون اسٹور میں کام کرنے والی 24 سالہ ملازمہ، جیسیکا میکلاگلن، اپنی مینیجر کے پرتشدد حملے کا نشانہ بن کر زندگی کی بازی ہار گئیں۔ یہ واقعہ میلروز ایونیو پر واقع سیون الیون اسٹور میں پیش آیا، جہاں جیسیکا اور ان کی مینیجر کے درمیان کسی معمولی بات پر جھگڑا ہوا، جو دیکھتے ہی دیکھتے زبانی تکرار سے جسمانی تشدد میں تبدیل ہو گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق مینیجر نے جیسیکا کے بالوں سے پکڑ کر اُنہیں زمین پر پٹخا اور مکمل جسمانی وزن اُن پر ڈال کر اُنہیں سانس لینے سے بھی روک دیا۔ ساتھی ملازمین نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی، مگر اُنہیں بھی دھمکایا گیا۔
تشدد کے بعد حملہ آور مینیجر نے سیون الیون اسٹور کے اندرونی حصے میں جا کر سیکیورٹی کیمروں کی فوٹیج ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی اور پھر ایک بائیک پر فرار ہو گئی۔ جیسیکا کو فوری طور پر ہوادردک پریسبیٹریئن میڈیکل سینٹر لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انھیں برین ڈیڈ قرار دیا۔ کئی دن لائف سپورٹ پر رکھنے کے بعد، 30 جون کو ان کے اہلِ خانہ نے دل گرفتہ ہو کر لائف سپورٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا اور 2 جولائی کو جیسیکا کی موت واقع ہو گئی۔
جیسیکا کے بڑے بھائی، شین میکلاگلن، نے جیسکا کی تدفین کے لئے فنڈ ریزنگ مہم شروع کی جس میں بتایا گیا کہ جیسیکا ایک ہمدرد، خوش مزاج اور سب کی مدد کرنے والی انسان تھیں۔ اہلِ خانہ نے اس سانحے کو ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے اسے قتل کا کیس قرار دیتے ہوئے مکمل تفتیش شروع کر دی ہے، مگر تاحال حملہ آور مینیجر گرفتار نہیں ہو سکی۔ اس واقعے کے بعد سیون الیون اسٹور انتظامیہ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ملزمہ کو فوری ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔
یہ واقعہ صرف ایک انفرادی سانحہ نہیں، بلکہ یہ کام کی جگہوں پر موجود عدم تحفظ، طاقت کے ناجائز استعمال اور تنازعات کے حل میں ناکامی کی سنگین علامت ہے۔ جیسیکا کی موت نے یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا ہماری کمپنیوں کے اندر ایسے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے کوئی مؤثر نظام موجود ہے یا نہیں۔ اب پوری نظر پولیس کی کارروائی اور عدالتی عمل پر ہے، جس سے متاثرہ خاندان اور سماج کو انصاف کی اُمید ہے۔
0 Comments