Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

مظہر کلیم ایم اے: عمران سیریز کا بے تاج بادشاہ

مظہر کلیم ایم۔اے کی زندگی پر ایک مکمل، تفصیلی انداز میں تحریر پیش خدمت ہے، جس میں ان کی ابتدائی زندگی، پیشہ ورانہ سفر، ازدواجی زندگی، "عمران سیریز" کی داستان، اور وفات جیسے اہم پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے

 مظہر کلیم ایم۔اے: ایک داستان، ایک قلم، ایک عہد

 ۔22جولائی 1942 کی ایک روشن صبح کو ملتان کے ایک علمی گھرانے میں ایک ایسا بچہ پیدا ہوا، جسے بعد میں اردو جاسوسی ادب کا شہنشاہ کہا گیا۔ یہ بچہ تھا مظہر الحق، جو آگے چل کر مظہر کلیم ایم۔اے کے نام سے معروف ہوا۔

بچپن ہی سے ان میں جستجو، مطالعہ، اور تخلیقی سوچ کی جھلک دیکھی جاتی تھی۔ والدین نے ان کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دی۔ ملتان جیسے قدیم ثقافتی شہر کی گلیوں میں بڑا ہونے والا یہ بچہ مستقبل میں لاکھوں دلوں کو اپنے الفاظ کے سحر میں جکڑنے والا تھا۔

انہوں نے  ازاں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی  ملتان سے ایم۔اے کی ڈگری حاصل کی، اور ساتھ ہی قانون  کی تعلیم بھی مکمل کی۔ ادب، قانون، اور سیاست میں دلچسپی نے ان کی شخصیت کو ایک ہمہ جہت انسان میں ڈھال دیا۔


مظہر کلیم کا کیرئیر صرف تحریر تک محدود نہیں رہا، بلکہ انہوں نے ریڈیو پاکستان، ملتان سے بطور اسکرپٹ رائٹر اور میزبان اپنے سفر کا آغاز کیا۔ ان کے مقبول ترین پروگراموں میں "جام شناس" اور "تاریخ کے آئینے میں" خاص طور پر مشہور ہوئے۔ ان کی آواز میں جادو اور بیان میں سحر تھا۔

لیکن یہ صرف آغاز تھا۔ ان کا اصل میدان ادب تھا، اور جلد ہی انہوں نے اپنے قلم کا رُخ اردو جاسوسی ناولوں کی طرف موڑا۔


 عمران سیریز — سسپنس کا سمندر۔ ابنِ صفی کا کردار، مظہر کلیم کا انداز

"مظہر کلیم نے اپنے ادبی کیرئیر کا آغاز 1970 کی دہائی کے اوائل میں کیا۔ عمران سیریز" کا آغاز تو ابنِ صفی نے کیا تھا، لیکن ان کی وفات کے بعد جب یہ کردار خاموش ہو گیا، تو مظہر کلیم نے اسے ایک نئی زندگی دی۔ ان کا پہلا ناول "مکاؤن کا جاسوس" تھا، جس نے قارئین کو چونکا دیا۔ وہی عمران، لیکن نیا اسلوب، نیا مزاج، اور تیز تر کہانی۔

 علی عمران: ایک کردار، کئی رنگ

عمران ایک ایسا کردار ہے جو بظاہر احمق، لاپروا اور مزاحیہ ہے، لیکن حقیقت میں وہ "ایکس ٹو" یعنی پاکستان کی خفیہ ترین ایجنسی کا سربراہ ہے۔ مظہر کلیم نے اس کردار کو صرف دوبارہ زندہ ہی نہیں کیا، بلکہ اس میں نئی روح پھونکی۔

 نئے کرداروں کا اضافہ

مظہر کلیم نے عمران سیریز میں کئی نئے کردار متعارف کرائے جن میں جوزف، صفدر، جولیانا،شامل ہیں۔

 مشہور ناولز کی جھلک

ریڈ ایگل
زہریلا عفریت
قاتل روبوٹس
شعلہ مکھی
خوفناک انکشاف
روبوٹ دشمن
سائبر جنگ
انہوں نے تقریباً 600 سے زائد جاسوسی ناول تحریر کیے جو یوسف برادرز ملتان سے شائع ہوتے رہے۔

مظہر کلیم کی ازدواجی زندگی نہایت سادہ، پُرامن اور خوشگوار تھی۔ ان کی اہلیہ ایک تعلیم یافتہ اور گھریلو خاتون تھیں، جنہوں نے ہمیشہ ان کے ادبی سفر میں ان کا ساتھ دیا۔ ان کے ہاں بیٹے بھی ہوئے، جنہوں نے ان کے کام کو آگے بڑھانے کی کوشش کی۔

ان کے صاحبزادے اسامہ مظہر کلیم نے بھی "عمران سیریز" کے کچھ ناولز تحریر کیے، تاکہ والد کی ادبی وراثت زندہ رہے۔ مظہر کلیم کی ذاتی زندگی ہمیشہ خبروں سے دور، لیکن محبت اور احترام سے بھرپور رہی۔


 .۔26 مئی 2018 کو وہ دن آیا جب اردو ادب کا ایک درخشاں ستارہ ہم سے رخصت ہو گیا۔ مظہر کلیم ملتان میں انتقال کر گئے، اور اپنے پیچھے ایک ایسا خزانہ چھوڑ گئے جس کی مثال مشکل ہے۔

ان کی وفات پر پورے ملک میں افسوس کی لہر دوڑ گئی۔ ادیب، قاری، اور ناولوں کے شوقین سب نے ان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔


  وراثت اور اثرات

اردو جاسوسی ادب کی پہچان ہیں۔
نوجوان نسل کو مطالعہ کی طرف راغب کرتی ہیں۔
حب الوطنی اور فرض شناسی کا درس دیتی ہیں۔
ان کے لکھے ہوئے عمران سیریز ناول آج بھی پاکستان کے ہر شہر کے اسٹیشنری اسٹورز، بک شاپس اور لائبریریوں میں موجود ہیں۔

 مظہر کلیم — ایک روشن داستان

مظہر کلیم کی زندگی ایک ادبی داستان ہے جس میں جذبہ، محنت، تخلیق، وطن سے محبت، اور بے مثال قلم کی حکمرانی ہے۔ انہوں نے صرف ناول نہیں لکھے، بلکہ ایک ادبی تحریک چلائی، جو آج بھی زندہ ہے۔

عمران سیریز کے ہر صفحے پر، ہر سطر میں، مظہر کلیم کی سوچ، ان کا جذبہ، اور ان کی بے مثال تخلیقی صلاحیتوں کی خوشبو رچی بسی ہے۔



You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments