شفالی جریال کی موت کا معاملہ ابھی زیرِ تفتیش ہے، لیکن ابتدائی معلومات اور میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کی موت جمعرات اور جمعہ (27 اور 28 جون 2025) کی درمیانی رات کو ہوئی جب انہیں اچانک دل کا دورہ پڑا۔ انہیں فوری طور پر ممبئی کے بیلیو ملٹی اسپیشلٹی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ پولیس کو ان کی موت کی اطلاع ملنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے کوپر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، شفالی جریال کئی سالوں سے اینٹی ایجنگ انجیکشنز لگوا رہی تھیں، اور موت سے چند گھنٹے قبل بھی انہوں نے یہ انجیکشن لگوایا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ رات کے وقت ان کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک کم ہوگیا اور وہ شدید کپکپی کا شکار ہو گئیں۔ ان کے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ، خانساماں، اور ذاتی فٹنس ٹرینر کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ فٹنس ٹرینر کے مطابق، شفالی صحت کے معاملے میں بہت محتاط تھیں، باقاعدگی سے ورزش کرتی تھیں اور اپنی غذا پر قابو رکھتی تھیں، اور مرگی کے دوروں کو کنٹرول کرنے کے لیے علاج بھی کروا رہی تھیں۔
ابتدائی طور پر دل کا دورہ موت کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے، لیکن چونکہ یہ ایک بظاہر صحت مند شخصیت کے ساتھ پیش آنے والا اچانک واقعہ ہے، اس لیے پولیس نے مختلف زاویوں سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور فارنزک ٹیم نے بھی ان کے گھر سے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ موت کی اصل اور حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی سامنے آ سکے گی۔
شفالی جریال کی بے وقت موت: بڑھتی عمر کے اثرات کم کرنے والے انجیکشن کے ممکنہ مضر اثرات
حال ہی میں شفالی جریال کی بے وقت موت نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر اس پہلو سے کہ بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے والے انجیکشن کے ممکنہ مضر اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ ان کی موت کی صحیح وجوہات ابھی تک مکمل طور پر واضح نہیں ہیں، لیکن یہ واقعہ ایسے انجیکشنز کے استعمال کی حفاظت اور ان کے ممکنہ خطرات پر ایک اہم بحث کا آغاز کر رہا ہے۔
بڑھتی عمر کے اثرات کم کرنے والے انجیکشنز کا بڑھتا رجحان
آج کل، جہاں خوبصورتی اور جوانی کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے والے انجیکشنز، جیسے کہ بوٹوکس (Botox) اور فلرز (Fillers)، کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لوگ اپنی جلد کو ہموار رکھنے، جھریوں کو کم کرنے اور جوان نظر آنے کے لیے ان کا سہارا لیتے ہیں۔ یہ انجیکشنز عموماً ماہر ڈاکٹروں یا تربیت یافتہ افراد کی نگرانی میں لگائے جاتے ہیں اور فوری طور پر قابل دید نتائج دیتے ہیں۔
ممکنہ مضر اثرات اور خطرات
اگرچہ عام طور پر ان انجیکشنز کو محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن ان کے کچھ ممکنہ مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا:
الرجک رد عمل: کچھ افراد کو انجیکشن میں استعمال ہونے والے مادوں سے الرجی ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں سوجن، خارش، یا سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ شدید الرجی کی صورت میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
انفیکشن: اگر انجیکشن لگاتے وقت صفائی کا خیال نہ رکھا جائے، یا استعمال شدہ اوزار جراثیم سے پاک نہ ہوں، تو انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اعصابی نقصان: انجیکشن غلط جگہ پر لگنے کی صورت میں قریبی اعصاب کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں پٹھوں کی کمزوری، چہرے کا ٹیڑھا پن، یا دیگر اعصابی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
0 Comments