Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ع سے شعر، ع سے اشعار،ع سے بیت بازی،ع سے الفاظ

 

ain-sa-poetry

 



اردو حرف 'ع': ایک مکمل جائزہ اردو زبان میں 'ع' ایک منفرد اور اہم حرف ہے جو نہ صرف الفاظ کی خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ ان کے معانی کو بھی گہرائی بخشتا ہے۔ یہ حرف عربی الاصل ہے اور اردو میں عربی اور فارسی سے آنے والے بے شمار الفاظ میں استعمال ہوتا ہے۔ 'ع' کی آواز حلق کے درمیانی حصے سے نکلتی ہے، جو اسے اردو کے دیگر حروف سے ممتاز کرتی ہے۔

'ع' کا صوتیاتی پہلو

صوتی اعتبار سے 'ع' کی آواز ایک مخصوص قسم کی ہے جسے اکثر غیر مقامی بولنے والوں کے لیے ادا کرنا مشکل ہوتا ہے۔ یہ آواز گلے کے بیچ سے ایک نرم دباؤ کے ساتھ ادا ہوتی ہے، جو اسے 'ا' (الف) یا 'ہ' (ہے) سے بالکل مختلف بناتی ہے۔ صحیح تلفظ نہ ہونے کی صورت میں لفظ کا معنی بدل سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ 'ع' کی درست ادائیگی پر زور دیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، 'علم' (جانکاری) اور 'الم' (دکھ) میں 'ع' کی موجودگی یا غیر موجودگی سے معنی میں زمین آسمان کا فرق آ جاتا ہے۔

'ع' کا لسانی کردار

'ع' اردو کے ذخیرہ الفاظ کا ایک بڑا حصہ تشکیل دیتا ہے۔ یہ حروف تہجی میں پندرھواں حرف ہے اور اس کی اہمیت کئی وجوہات کی بنا پر ہے۔

عربی الفاظ کی بنیاد: اردو میں شامل عربی الفاظ کی ایک بڑی تعداد 'ع' پر مشتمل ہے۔ یہ الفاظ اسلامی علوم، ثقافت، اور روزمرہ کی گفتگو میں کثرت سے استعمال ہوتے ہیں۔ جیسے علم، عمل، عدل، عبادت، عزت، عقل، عام، خاص، جمع، شرع، طمع، ضلع، صنع، وضع، قطع، رفع، شفاعت، نوعیت، واقع وغیرہ۔

معنی کی گہرائی: 'ع' کی موجودگی اکثر الفاظ کو ایک خاص گہرائی اور وزن دیتی ہے۔ یہ الفاظ عام طور پر زیادہ رسمی اور علمی نوعیت کے ہوتے ہیں۔

املا کی اہمیت: 'ع' کا صحیح املا اردو میں بہت ضروری ہے کیونکہ اس کی غلطی سے لفظ کا معنی بدل سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، 'انعام' (عنایت یا تحفہ) اور 'انعام' (جانور) کا فرق 'ع' کی موجودگی یا غیر موجودگی سے واضح ہوتا ہے۔

محاورات اور ضرب الامثال: اردو کے کئی محاورات اور ضرب الامثال میں 'ع' والے الفاظ شامل ہیں۔ جیسے "عقل مند کو اشارہ کافی ہے" یا "عافیت اسی میں ہے"۔

'ع' سے شروع ہونے والے چند اہم الفاظ

'ع' سے شروع ہونے والے الفاظ کی ایک طویل فہرست ہے جو اردو زبان کی وسعت کو ظاہر کرتی ہے۔ چند اہم مثالیں درج ذیل ہیں:

عدل: انصاف

عشق: گہری محبت

علاج: بیماری کا مداوا

عورت: خاتون

عظیم: بہت بڑا، شاندار

عبادت: اللہ کی پرستش

عادت: روزمرہ کا معمول

عقیدت: احترام اور محبت

عزم: پختہ ارادہ

عقل: سمجھ، دانش

'ع' کا ثقافتی اور ادبی اثر

اردو شاعری اور ادب میں بھی 'ع' کی اہمیت مسلمہ ہے۔ شاعر اپنے کلام میں 'ع' والے الفاظ کا خوبصورتی سے استعمال کرتے ہیں تاکہ معنی میں گہرائی پیدا ہو اور شعر میں وزن اور روانی آئے۔ میر تقی میرؔ، غالبؔ، علامہ اقبالؔ اور فیض احمد فیضؔ جیسے بڑے شعراء کے کلام میں 'ع' کی مدد سے حسین اور پرمعنی الفاظ کا استعمال کثرت سے ملتا ہے۔

میر تقی میر: "پتہ پتہ بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے / جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے" (یہاں "عالم" کی بجائے "حال" میں 'ح' ہے، لیکن 'ع' کا استعمال شاعری کو پرکشش بناتا ہے، جیسے "عالم" میں)

علامہ اقبال: "خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے / خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے" (یہاں 'ع' کی بجائے 'خ' اور 'ق' کا استعمال ہے، لیکن اردو کی کلاسیکی شاعری میں 'ع' کا استعمال اسے مزید پر اثر بنا دیتا ہے)

غالب: "عمر بھر ہم یونہی غلطی کرتے رہے غالبؔ / دھول چہرے پہ تھی اور آئینہ صاف کرتے رہے" (یہاں 'عمر' کا لفظ 'ع' سے شروع ہو کر معنی میں گہرائی پیدا کر رہا ہے)

مختصراً، اردو حرف 'ع' نہ صرف زبان کا ایک اہم حصہ ہے بلکہ یہ اس کی خوبصورتی، گہرائی، اور ثقافتی ورثے کا بھی مظہر ہے۔ اس کی صحیح ادائیگی اور استعمال اردو زبان پر عبور حاصل کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔

    عورت  پر شاعری🎵

عظم پر شاعری🎵

 عقل پر شاعری🎵

عدل پر شاعری🎵

عشق پر شاعری🎵

عزت پر شاعری 🎵

اس پوسٹ میں بیت بازی کے شوقین افراد کے لئے حرف 💹

  ع سے شروع ہونے والے چند اشعار پیش خدمت ہیں۔
 
ع سے شروع ہونے والے اشعار 

عجب نہیں کہ مجھے زندہ گاڑنے والے

کل آ کے پهانک رہے ہوں مرے مزار کی خاک

نامعلوم

عین ممکن ہے کسی روز قیامت کر دیں

کیا خبر ہم تجھے دیکھیں تو بغاوت کر دیں

 نامعلوم

  

عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیر اپنی

جس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا

نامعلوم

ﻋﺸﻖ ﮬﺘﯿﻠﯽ ﺑﮭﻮﻝ ﺁﯾﺎ ..

ﺁﺝ ﺩﻋﺎ ﮐﯽ ﭼﻮﮐﮭﭧ ﭘﺮ ..

نامعلوم

ﻋﺸﻖ ﺍﺱ ﮐﻴﻔﻴﺖ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ ﺟﻮ ﻣﺴﻠﺴﻞ

ﻣﻌﺸﻮﻕ ﮐﻰ ﺟﺎﻧﺐ ﻣﺘﻮﺟﮧ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﮯ

نامعلوم
عجیب شخص ہے جب بے دلی پہ آتا ہے
تو دانہ چگتے پرندے اڑانے لگتا ہے

نامعلوم

  

عجیب شخص ہے جب بے دلی پہ آتا ہے

تو دانہ چگتے پرندے اڑانے لگتا ہے

نامعلوم

ﻋﺸﻖ ﮐﺮﻭ ﮔﮯ ﺗﻮ ﮐﻤﺎﺅ ﮔﮯ ﻧﺎﻡ ..

ﺗﮩﻤﺘﯿﮟ ﺑﭩﺘﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺧﯿﺮﺍﺕ ﻣﯿﮟ ..

نامعلوم

عشق میں ایک تم ہمارے ہو

باقی جو کچھ ہے سب تمہارا ہے

نامعلوم

عجیب دھوکے دیئے پیار کی ضرورت نے

لگا شجر بھی مجھے دستِ مہرباں کی طرح

نامعلوم

  


👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇

  مین صفحے پر جانے کے لئے کلک کریں


You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments