Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

پاکستان ایٹمی طاقت کیوں اور کیسے بنا

pakistn-nuclear-power

 

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی تاریخ ایک نہایت اہم، جذباتی اور قومی غیرت سے بھرپور سفر کی داستان ہے۔ یہ ایک ایسا پروگرام ہے جو نہ صرف پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی کا بنیادی ستون بن چکا ہے بلکہ ایک قومی فخر کی علامت بھی ہے۔ ذیل میں پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کے محرکات، آغاز، اہم شخصیات اور اقدامات پر مبنی ایک تفصیلی پوسٹ پیش ہے ۔


🇵🇰 پاکستان ایٹمی طاقت کیوں بنا؟

بھارت نے پاکستان کو کبھی قبول نہیں کیا اور پاکستان کے خلاف گذشتہ 78 سالوں سے سازشوں میں مصروف ہے اور اس حوالے سے بہت سی جنگیں بھی ہو چکی ہیں اور آخری جنگ چند دن پہلے ہوئی جب پاکستان نے بھارت کو شکست دی۔ پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کی سب سے بڑی وجہ بھارت کی جارحانہ پالیسیاں اور 1971 میں پاکستان کے دو لخت ہونے کا سانحہ تھا۔ اس سانحے کے بعد پاکستان کی قیادت کو یقین ہو گیا کہ روایتی ہتھیاروں کے ذریعے بھارت جیسے بڑے دشمن کے خلاف مؤثر دفاع اور طاقت کا توازن قائم رکھنے کے لیے ایٹمی صلاحیت ناگزیر ہے۔

بھارتی ایٹمی دھماکے✅

 سال 1974 میں بھارت نے "سمائلنگ بدھا" کے نام سے پہلا ایٹمی دھماکہ کیا۔ اس کے بعد پاکستانی قیادت، خصوصاً وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے دو ٹوک فیصلہ کیا کہ پاکستان بھی ایٹمی طاقت بنے گا۔ یاد رہے کہ بھارت نے ایٹمی ٹیکنالوجی کینیڈا سے 1950 کی دہائی میں حاصل کی اور اس پر کام شروع کیا۔اور 1974  میں ہونے والے دھماکوں کے لئے پلوٹونیم بھی کینیڈا نے فراہم کی تھی اور بعد میں بھی کینیڈا نے بھارت کے ساتھ تعاون کیا اور اس کے ایٹمی پروگرام کو مضبوط کیا۔


🧪 ایٹمی پروگرام کا آغاز — کب اور کیسے؟

ابتدائی دور 1972 

جنوری 1972 کو ذوالفقار علی بھٹو نے  اعلان کیا کہ پاکستان کو ہر صورت ایٹمی طاقت بنانا ہے، چاہے "ہم گھاس کھائیں گے، لیکن بم ضرور بنائیں گے۔"

کہوٹہ ریسرچ لیبارٹریز

1975 سال 1975 میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان، جو کہ جرمنی اور نیدرلینڈز میں یورینیم افزودگی کے ماہر تھے، وطن واپس آئے۔

انہوں نے کہوٹہ میں یورینیم کی افزودگی کی تنصیب کی بنیاد رکھی — جسے بعد میں کہوٹہ ریسرچ لیبارٹریز کہا گیا۔ یوں پاکستان نے مقامی سطح پر ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے پر کام شروع کیا۔

بھارت کی نسبت پاکستان کے لئے یہ ایک بہت بڑا چلینج  تھا کیونکہ ایک مسلمان ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو کہیں سے بھی ٹیکنالوجی اور آلات دستیاب نہیں تھے اور پاکستان کو بھارت اسرائیل اور دوسرے ممالک کی مخلافت کا بھی سامنا تھا پر شائید وہ بھول گئے تھے کہ پاکستان کی بنیاد کلمے پر کھی گئی ہے اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

پھر اللہ نے ایسے اسباب اور خاموش مجاہد عنایت کئے جنہوں نے سب کچھ آسان کر دیا اور چند ہی سالوں میں پاکستان اس میدان میں کامیابیوں کے تاج سمیٹنے لگا۔  



🔬 پاکستان کی ایٹمی ٹیم — ہیروز کون تھے؟

 ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے معمار کہلائے۔ انکی نگرانی میں پاکسان نے یورینیم افزودگی میں مہارت حاصل کی اور کہوٹہ پلانٹ کو فعال بنانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ دیگر سائنسدانوں میں ڈاکٹر ثمر مبارک مند، ڈاکٹر اشفاق احمد،  سمیت سینکڑوں انجینئرز اور سائنسدانوں نے گمنام خدمات انجام دیں۔ اور پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر کیا۔


🔐 خفیہ کام — بین الاقوامی دباؤ اور چالاکی

پاکستان کا ایٹمی پروگرام بہت حد تک خفیہ رکھا گیا تاکہ عالمی پابندیوں اور دشمن قوتوں سے بچا جا سکے۔

دنیا بھر میں نیوکلیئر سپلائر گروپ نے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، مگر پاکستان نے چالاکی، خود انحصاری اور قربانی سے اپنا سفر جاری رکھا۔

امریکہ، اسرائیل اور بھارت نے بارہا اس پروگرام کو روکنے کی کوشش کی، حتیٰ کہ کہوٹہ پلانٹ پر حملے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی۔ لیکن پاکستان فیصلہ کر چکا تھا کہ اپنی بقا کے لئے ایٹمی صلاحیت ضروری ہے۔


💥 28 مئی 1998 — یوم تکبیر

بھارت نے 11 اور 13 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کیے۔ اور دنیا کو بتا دیا کہ ہم چھٹی ایٹمی قوت ہیں۔ ان دھماکوں کے ساتھ ہی بھارتی رہنماوں کے بیانات میں غرور اور دھمکی امیز بیانات شروع ہو گئے کہ اب ہم پاکستان کو تباہ کر دیں گے۔اس دوران میاں نواز شریف کی حکومت تھی۔ انکی حکومت پر اندرونی طور پر دباو تھا کہ یہی موقع ہے بھارت کے دھماکوں کے جواب میں دھماکے کر کے اپنی صلاحیت کا اظہار کیا جائے بصورت دیگر ہماری بقا پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔ دوسری طرف بیرونی دباو بھی موجود تھا۔ امریکہ نے پاکستان کو مالی فوائد کی پیشکش کی مگرمیاں نواز شریف نے بیرونی دباو کو نظرانداز کر کے عوامی امنگوں کے عین مطابق ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کیا۔ 

جواباً پاکستان نے 28 مئی 1998 کو بلوچستان کے چاغی پہاڑوں میں چھ ایٹمی دھماکے کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔

پاکستان دنیا کی ساتویں اور مسلم دنیا کی پہلی ایٹمی طاقت بن گیا۔

مجھے یا د ہو وہ دن میری زندگی کا خوبصورت ترین دن تھا۔اور پاکستان میں ہر طرف نعرہ تکبیر کے نعرے گونج رہے تھے۔  


🇵🇰 پاکستانی نظریے کے مطابق ایٹمی پروگرام کی اہمیت

قومی دفاع کی ضمانت: بھارت کی بالادستی کو توازن میں رکھا گیا۔

قومی غیرت اور خود داری: پاکستانی قوم نے خود انحصاری اور قربانی سے یہ کارنامہ انجام دیا۔

مسلمان دنیا کی قیادت: ایک مسلمان ملک کی حیثیت سے پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی اہمیت منوائی۔

ڈیٹرنس: ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی نے دشمن کو حملے سے باز رکھا۔



🏆پاکستان کی ایٹمی قوت

پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف سائنس یا ٹیکنالوجی کا معاملہ نہیں، بلکہ ایک قومی بیانیہ، خود داری، اور نظریاتی وابستگی کا مظہر ہے۔ یہ پروگرام ہر پاکستانی کے جذبے، دعاؤں، اور قربانیوں کی علامت ہے۔ پاکستان نے دنیا کو دکھایا کہ اگر نیت، قیادت اور قربانی ہو تو کوئی طاقت آپ کو روک نہیں سکتی۔


 

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments