Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ظل ہما کی آپ بیتی


 


ظل ہما کی وفات

(پیدائش: 26 فروری 1944ء لاہور – وفات: 16 مئی 2014ء لاہور ) 


پاکستانی گلوکارہ اور برصغیر پاک و ہند کی نامور مغنیہ، اداکارہ، موسیقارہ اور ہدائتکارہ ملکہ ترنم نورجہاں کی بیٹی تھیں۔

ملکہ ترنم نورجہاں نے 1942میں اس وقت کے نامور ہدایتکار اور تدوین کار شوکت حسین رضوی سے شادی کی۔ نورجہاں کے بطن سے 21اپریل 1944کو ظل ہما پیدا ہوئیں۔ ظل ہما اپنے دیگر بھائیوں اکبر رضوی عرف اکو اور اصغر رضوی عرف اچھو سے چھوٹی اور تیسری اولاد تھیں۔ شوکت حسین رضوی سے نورجہاں کی یہی تین بچے تولد ہوئے۔ ملکہ ترنم نورجہاں اپنے دونوں بیٹوں سے زیادہ اپنی دختر ظل ہما سے محبت کرتی تھیں اور انکا زیادہ خیال رکھتی تھیں۔ لیکن ملکہ ترنم نورجہاں نے اپنے بیٹوں کی پرورش میں بھی کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ ظل ہما اور اس کے دونوں بھائی ابھی کمسن ہی تھے کہ نورجہاں اور شوکت حسین رضوی میں اختلافات پیداہوئے اور نوبت طلاق تک جا پہنچی۔ بوقت طلاق شوکت حسین رضوی نے نورجہاں اور شوکت حسین رضوی کا ملکیہ شاہ نورسٹوڈیوز کے حصے پر تحفظات و خدشات کا ظہار کیا اور بچے نورجہاں کو واپس دینے سے انکار کر دیا جس پر نورجہاں نے بخوشی اپنے بچوں کو بالخصوص اپنی بیٹی کو پانے کے لیے جائداد کے کاغذات پر شوکت حسین رضوی کی خواہش کے مطابق دستخط کردئے۔ ظل ہما نے کراچی اور لاہور میں پرورش پائی اور موسیقی میں بھی دلچسپی دکھانا شروع کیا تاہم ملکہ نورجہاں نے ظل ہما کو سختی سے منع کر دیا کہ وہ فلمی دنیا اور گائیکی وغیرہ سے دور رہے۔ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ انکی بیٹی کی ازدواجی زندگی موسیقی کے پیشے کی وجہ سے 

پریشان کن ہو ظل ہما نے ایک معروف جیولر عقیل بٹ کے ساتھ شادی کی۔ شادی کے کافی عرصہ کے بعد انکے درمیان طلاق ہو گئی تھی۔  انکے چار بیٹے تھے جن کے نام احمد علی بٹ ، محمد علی بٹ ، مصطفی علی بٹ اور حمزہ علی بٹ ہیں ۔

نورجہاں کی بیٹی ظل ہما کے چہرے میں کافی حد تک انکی والدہ کی جھلک پائی جاتی تھی۔ ستواں ناک، کشمیری بادام کی طرح کی آنکھیں، چوڑی پیشانی، متناسب قد و جسامت میں ظل ہما اپنی ماں کی شبیہہ تھیں۔

ظل ہما شوگر اورفشار خون کے عارضے کے باعث کئی روز سے لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھیں جب کہ چند روز قبل ڈاکٹرز نے شوگر کے باعث ان کی ایک ٹانگ بھی کاٹ دی تھی۔ ظل ہما اس سے قبل کراچی میں بھی زیر علاج رہیں تاہم حالت میں بہتری نہ آنے پر انھیں لاہور کے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا لیکں ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ان کی صحت میں بہتری آنے کی بجائے دن بدن خراب ہوتی جا رہی تھی جس کے باعث ظل ہما 16 مئی 2014ء اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔   

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments