سبحانی با یونس پاکستان کے ممتاز اداکار، صداکار اور اسٹیج فنکار تھے جنہوں نے ریڈیو، ٹیلی ویژن اور فلم کے میدان میں اپنی منفرد آواز، سنجیدہ اداکاری اور پراثر انداز سے ناظرین کے دل جیتے۔ ان کی فنی خدمات آج بھی پاکستانی ڈرامہ اور ریڈیو کی تاریخ کا اہم حصہ سمجھی جاتی ہیں۔
سبحانی با یونس 1931 میں حیدرآباد دکن (اورنگ آباد)، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا جو یمن کے حضر موت سے ہجرت کر کے ہندوستان آیا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد 1949 میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ کراچی منتقل ہوئے اور پی آئی بی کالونی میں سکونت اختیار کی۔
سبحانی با یونس نے اپنے فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا۔ اگرچہ ابتدائی طور پر دو بار مسترد کیے گئے، لیکن خواجہ معین الدین کی سفارش پر وہ ریڈیو میں شامل ہوئے اور اپنی گہری اور پراثر آواز کے باعث جلد ہی ممتاز صداکاروں میں شمار ہونے لگے۔
انہوں نے خواجہ معین الدین کے اسٹیج ڈراموں میں کام کیا، جن میں "تعلیمِ بالغاں" میں قصائی کا کردار خاص طور پر مشہور ہوا۔ اسی طرح "لال قلعے سے لالو کھیت تک" میں بھی ان کی اداکاری کو سراہا گیا۔
ٹیلی ویژن کے آغاز کے ساتھ ہی سبحانی با یونس نے پی ٹی وی کے متعدد مشہور ڈراموں میں کام کیا، جن میں "خدا کی بستی"، "تنہائیاں"، "مرزا غالب بندر روڈ پر"، "قصہ چہار درویش"، "دو دونی پانچ"، "محمد بن قاسم"، "انتظار فرمائیے"، "جانے دو"، "انسان اور آدمی"، "با ادب با ملاحظہ ہوشیار"، "آخری چٹان" اور "لبیک" شامل ہیں۔
ان کا کردار "مرزا غالب بندر روڈ پر" میں خاص طور پر یادگار رہا، جس میں ان کی شکل و صورت اور انداز غالب سے مشابہت رکھتا تھا۔ اس کردار نے انہیں گھر گھر پہچان دلائی۔
سبحانی با یونس نے فلموں میں بھی کام کیا، جن میں "نادان" (1973) میں ولن کا کردار، "آس پاس" (1982)، "مسکراہٹ" (1995) اور گجراتی فلم "من تے مان" شامل ہیں۔
انہوں نے علی ظفر جعفری کی سسپنس سیریز میں انسپکٹر زبیری کا کردار ادا کیا، جو ریڈیو اور ٹی وی دونوں پر نشر ہوئی۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ابنِ صفی کے لیے بھی کام کیا تھا---
سبحانی با یونس ایک منکسر المزاج، سنجیدہ اور مہربان انسان کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے ساتھی فنکار انہیں ایک ہمدرد اور شفیق دوست کے طور پر یاد کرتے ہیں۔
سبحانی با یونس 30 مئی 2006 کو 75 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ ہاشمی مسجد میں ادا کی گئی اور انہیں یاسین آباد کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
سبحانی با یونس کی فنی خدمات اور ان کی یادگار اداکاری آج بھی ناظرین کے دلوں میں زندہ ہیں۔ ان کا نام پاکستانی ڈرامہ اور ریڈیو
کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
0 Comments