Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

پاکستانی اداکارہ دردانہ بٹ کی زندگی کی کہانی

 

دردانہ بٹ — ایک ایسا نام جو پاکستان کے ہر اُس گھرانے میں جانا پہچانا جاتا تھا جہاں شام کے وقت ٹی وی کے گرد خاندان جمع ہوتا تھا۔ وہ صرف ایک اداکارہ نہیں تھیں، ایک مکمل ادارہ تھیں۔ ان کی مسکراہٹ میں شائستگی، آواز میں ٹھہراؤ، اور کردار میں ایک ایسا خلوص تھا جو کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے 

دردانہ بٹ جنہیں دردانہ آپا بھی کہتے تھے ایک باکمال  پاکستانی اداکارہ تھیں جو پاکستانی ٹیلی ویژن پر اپنے کام کے لیے جانی جاتی تھیں۔ انکی اداکاری اتنی جاندار اور نیچرل تھی کہ ہر کردار میں جچ جاتی تھیں۔  وہ چند فلموں میں بھی نظر آئیں۔

دردانہ 9 مئی 1938 کو لاہور، پنجاب میں ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہوئے۔ اس نے کنیئرڈ کالج میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں ٹولیڈو یونیورسٹی چلی گئی، جہاں اس نے اوہائیو کی تعلیمی انتظامیہ میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔

دردانہ بٹ نے اپنے شوبز کے کیریر کا آغاز  کمرشل اور ماڈلنگ  اور تھیٹر سے کیا۔ تھیٹر میں ایک ہدایت کار نے انہیں ایک مزاحیہ  کردار دیا، انہوں نے اس کردار کو قبول کیا اور اپنی فطری اداکاری اور تاثرات کی وجہ سے داد حاصل کی اور انکی فنکارانہ صلاحیتوں کا سب کو پتہ چلا۔ اس کے فوراً بعد انہوں نے پی ٹی وی چینل کے کئی ڈراموں میں مختلف کردار ادا کئے۔  وہ سامعین میں کافی مشہور ہو چکی تھیں۔ 1978  میں انہوں نے معین اختر کے ساتھ ففٹی ففٹی میں کام کیا اور1980  میں انہوں نے ڈرامہ آنگن ٹیڑھا میں سلطانہ صاحبہ کا کردار ادا کیا تھا، یہ ایک جذباتی کردار تھا جس کے لیے انہیں سراہا گیا تھا۔ وہ 1982 میں ایک مزاحیہ ڈرامہ نوکر کے اگے چکر میں معین اختر کے ساتھ دوبارہ جوڑی بنیں۔ 1985 میں انہیں ڈرامہ تنہائیاں میں ایک کردار کی پیشکش ہوئی جسے انہوں نے قبول کر لیا، اس میں مرینہ خان، شہناز شیخ اور بدر خلیل کے ساتھ نظر آئیں۔ ڈرامے میں انہوں نے بی بی کا کردار ادا کیا۔.
ٹیلی ویژن میں ان کی کارکردگی اور خدمات کے اعتراف میں، انہیں صدر پاکستان نے  ستارہ امتیاز، پاکستان کے تیسرے سب سے بڑا سول ایوارڈ، اور پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔ 

دردانہ آپ کی شادی ان کے کزن سعید احمد خان سے ہوئی  تھی۔ مگر وہ 70کی دہائی میں انتقال کر گے تھے جبکہ دردانہ آپا کی فوتگی کورونا کی وجہ سے کراچی میں اگست 2021ء کو ہوئی تھی۔

آج بھی جب ہم "آنگن ٹیڑھا" دیکھتے ہیں، یا "تنہائیاں" کے کسی سین میں ان کی موجودگی محسوس کرتے ہیں، تو دل بھر آتا ہے۔ دردانہ بٹ صرف ایک اداکارہ نہیں، ہماری اجتماعی یادداشت کا ایک خوبصورت ورق تھیں۔

ان کی اداکاری میں کوئی بناوٹ نہیں تھی۔ وہ ماں کا کردار ادا کرتیں یا نانی کا، دوست بنتیں یا پڑوسن، ہر روپ میں سچائی جھلکتی۔ دردانہ بٹ نے ہمیں سکھایا کہ عظمت صرف بڑی باتوں میں نہیں، چھوٹے، خاموش لمحوں میں بھی ہوتی ہے — جب ایک ماں بغیر کچھ کہے اپنی بیٹی کا دکھ سمجھ لیتی ہے، یا جب ایک ہنستی مسکراتی عورت اپنی تنہائی چھپا لیتی ہے۔ 

اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند کرے۔ آمین۔




You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments