Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اداکارہ شبنم: ایک درخشاں ستارہ — زندگی، کیریئر، سکینڈل اور فیملی کی مکمل کہانی

 


اداکارہ شبنم، جن کا اصل نام جھرنا باسک ہے، 17 اگست 1946 کو ڈھاکا (اس وقت برٹش انڈیا) میں ایک بنگالی ہندو خاندان میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد نانی باسک ایک فٹبال ریفری تھے۔ شبنم کا بچپن شرارتی اور متحرک تھا؛ وہ لڑکوں کے کھیلوں میں حصہ لیتی تھیں اور اپنی بڑی بہن سے ڈانس سیکھتی تھیں۔ ان کے والد نے ان کی فنی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی، جس کے نتیجے میں وہ اسکول کے پروگراموں میں پرفارم کرنے لگیں۔ 1958 میں، ہدایتکار احتشام نے انہیں اپنی بنگالی فلم "ہارانودین" میں کاسٹ کیا اور ان کا اسکرین نام "شبنم" رکھا۔  


فلمی کیریئر


شبنم نے 1962 میں پاکستانی فلم "چندا" سے اردو فلم انڈسٹری میں قدم رکھا، جس کی ہدایتکاری احتشام نے کی اور موسیقی ان کے شوہر روبن گھوش نے ترتیب دی۔ یہ فلم کامیاب رہی اور شبنم نے پاکستانی سنیما میں اپنی پہچان بنائی۔ انہوں نے 1968 میں مستقل طور پر پاکستان منتقل ہو کر "سمندر" جیسی فلموں میں کام کیا۔ ان کے کیریئر میں "عندلیب"، "دوستی"، "آئینہ" اور "آخری اسٹیشن" جیسی کامیاب فلمیں شامل ہیں۔ انہوں نے 170 سے زائد فلموں میں کام کیا، جن میں 152 اردو، 14 بنگالی اور 4 پنجابی فلمیں شامل ہیں۔  


ذاتی زندگی


شبنم نے 1965 میں موسیقار روبن گھوش سے شادی کی اور ان کا ایک بیٹا، رونی گھوش، 1966 میں پیدا ہوا۔ رونی اب اسپین میں مقیم ہیں۔ روبن گھوش کا انتقال 13 فروری 2016 کو ڈھاکا میں ہوا۔  


1978  سانحہ


13 مئی 1978 کو، شبنم کے لاہور کے گھر میں پانچ مسلح افراد نے ڈکیتی کی اور ان کے سامنے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزمان کو بعد میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی، لیکن شبنم اور ان کے شوہر کی معافی کے بعد سزا عمر قید میں تبدیل ہوئی۔ ملزمان بااثر خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے اور جلد ہی رہا ہو گئے۔  


پاکستان سے روانگی


شبنم نے 1990 کی دہائی کے آخر میں پاکستان چھوڑ کر بنگلہ دیش منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کو دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ ان کے ساتھ وقت گزارنا چاہتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چھوڑنا ان کے لیے ایک تکلیف دہ فیصلہ تھا، لیکن وہ اپنے خاندان کے لیے یہ قدم اٹھانے پر مجبور تھیں۔  


اعزازات


شبنم نے اپنے کیریئر میں 13 نگار ایوارڈز جیتے، جو کسی بھی اداکارہ کے لیے ایک ریکارڈ ہے۔ انہیں 2012 میں پاکستان ٹیلی ویژن کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ 2019 میں لکس اسٹائل ایوارڈز میں بھی انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 2024 میں، حکومت پاکستان نے انہیں "ستارہ امتیاز" سے بھی نوازا۔  


موجودہ زندگی


شبنم اب ڈھاکا میں ایک پرسکون زندگی گزار رہی ہیں۔ انہوں نے حالیہ برسوں میں پاکستان کا دورہ کیا اور انٹرویوز میں اپنے مداحوں سے محبت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر معیاری کام کی پیشکش ہوئی تو وہ دوبارہ پاکستانی فلموں میں کام کرنے پر غور کریں گی۔  


شبنم کی زندگی اور کیریئر پاکستانی فلم انڈسٹری کی تاریخ کا ایک اہم باب ہیں، جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے لاکھوں دلوں میں جگہ ب

نائی۔ 


You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments