Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

معین اختر کی آپ بیتی

Moeen Akhtar




معین اختر: پاکستانی شوبز کے بے مثل فنکار کی زندگی، کیریئر، بیماری اور وفات

صدر پاکستان نے  کھڑے ہو کر انہیں بتایا کہ آپکا کا بیٹا قوم کا اثاثہ ہے ، ایک باپ کے لئے اس سے بڑھ کر فخر کی کوئی بات نہیں ہو سکتی۔ معین اختر کے ولاد  محمد ابرہیم کا سر فخر سے بلند تھا کہ انکے بیٹے کو ستارہ امتیاز ملا تھا۔ اچانک انکو یاد آیا کہ کیسے انہوں نے ایک بار اداکاری کرنےپر معین اختر کی پٹائی کی تھی اور اداکری کی مخالفت کی تھی۔

معین اختر پاکستان ٹی وی کی تاریخ کا ایک درخشاں ستارہ ہیں جو ہمیشہ پوری آب و تاب کے ساتھ چمکتا رہے گا۔ اپنی بے مثال حاضر جوابی، متنوع کردار نگاری اور انسان دوستی کے سبب وہ نہ صرف اپنے دور میں مقبول رہے بلکہ آج بھی ان کا فن لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ معین اختر ایک اداکار، میزبان، مزاح نگار، گلوکار اور نقال کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں اور ان کی شخصیت میں موجود ہمہ جہتی نے انہیں ایک لیجنڈ کا درجہ بخشا۔

معین اختر پاکستانی ٹیلی ویژن، فلم اور اسٹیج آرٹسٹ، مزاح نگار، مزاح نگار، نقالی، میزبان، مصنف، گلوکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر تھے جنہوں نے اس دور میں شہرت حاصل کی۔ ریڈیو پاکستان کے ساتھ ان کے ساتھی اداکار انور مقصود اور بشریٰ انصاری۔ وہ اپنی اسکرین پرسن "روزی" کے ذریعے ایک آئیکون بن گئے اور انہیں ایک قسم کا پیروڈسٹ اور اردو کامیڈی کا بادشاہ سمجھا جاتا ہے۔ ریڈیو پاکستان کے دور میں بچپن سے لے کر 2011 میں اپنی موت سے ایک سال قبل تک ٹیلی ویژن، فلم اور اسٹیج پر بڑی شہرت کا کام کرنے تک، ان کا کیریئر 45 سال سے زیادہ پر محیط تھا۔

معین اختر کو انگریزی، بنگالی، سندھی، پنجابی، میمونی، پشتو، گجراتی اور اردو سمیت کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔


  ابتدائی زندگی اور کیریئر کا آغاز

 معین اختر 24  دسمبر  1950   کوکراچی پاکستان میں پیدا ہوئے۔ان کے والد محمد ابراہیم محبوب،  ہندوستان کی جدید ریاست اتر پردیش کے مراد آباد میں پیدا ہوئے، اور 1947 کی تقسیم کے بعد کراچی میں سکونت اختیار کی، جہاں۔ اس نے اپنی زندگی اپنے پرنٹنگ پریس میں اور گارمنٹس کے کاروبار میں ٹھیکیدار کے طور پر گزاری۔ وہ معین اختر کی موت کے چند ماہ بعد، 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

معین اختر نے اپنے اداکاری کیرئیر کا آغاز بطور چائلڈ ایکٹر 13 سال کی عمر میں کیا جب انہوں نے شیکسپیر کے ڈرامے مرچنٹ آف وینس میں شرلوک کا کردار ادا کیا۔

معین اختر کی حس مزاح انتہائی متحرک اور ہمہ گیر تھی۔ انہوں نے اپنے ٹیلی ویژن کا آغاز 6 ستمبر 1966 کو پاکستان ٹیلی  پر پاکستان کے پہلے یوم دفاع کے موقع پر مختلف شوز میں کیا۔ انہوں نے 1966 میں ہالی ووڈ اداکار انتھونی کوئن کی نقالی کرکے کامیڈین کے طور پر آغاز کیا اور امریکہ کے سابق صدر جان ایف کینیڈی کی تقریروں میں سے ایک کی نقل کی۔ انہوں نے ٹیلی ویژن کے اسٹیج شوز میں کئی کردار ادا کیے، بعد میں انور مقصود اور بشریٰ انصاری کے ساتھ مل کر کام کیا۔

سال 1990  میں ڈرمہ روزی میں روزی کے کردار نے معین اختر ملکی اور بین القوامی سطح پر شہرت عطا کی ڈرامہ میں  انہوں نے ایک خاتون ٹی وی آرٹسٹ کا کردار ادا کیا۔ روزی ہالی ووڈ فلم ٹوٹسی سے ماخوذ تھی۔ جس میں ڈسٹن ہوفمین نے اداکاری کی تھی۔ انہوں نے اسے اپنے پسندیدہ آن اسکرین کرداروں میں سے ایک قرار دیا جو انہوں نے ادا کیا تھا۔ روزی کو عمران سلیم نے لکھا تھا اور سائرہ کاظمی نے ہدایت کی تھی۔

اے آر وائی ڈیجیٹل پر 2002 میں شروع ہونے والے ٹاک شو لوز ٹاک میں، وہ ہر قسط میں ایک مختلف کردار کے طور پر نمودار ہوئے جن کا انٹرویو ٹی وی میزبان انور مقصود نے کیا، جو اس پروگرام کے مصنف بھی تھے۔ اختر نے مختصر طور پر گیم شو کیا آپ بنائنگے کروڑ پتی؟ کی میزبانی بھی کی، جو ایک کروڑ پتی بننا چاہتا ہے کا پاکستانی ورژن ہے۔ انہوں نے بڑی شخصیات پر مشتمل شوز کی میزبانی کی اور دلیپ کمار، لتا منگیشکر اور مادھوری ڈکشٹ سمیت ہندوستانی لیجنڈز کے ساتھ اسٹیج پر پرفارم کیا۔


 ذاتی زندگی اور خاندان

معین اختر کی ذاتی زندگی کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں، کیونکہ انھوں نے اپنی ذاتی زندگی کو عوامی زندگی سے الگ رکھا۔معین اختر نے 1972  میں شاد ی کی اور انکے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں


 بیماری اور وفات

معین اختر طویل عرصے سے دل کی بیماری میں مبتلا تھ۔ 22 اپریل 2011 کو کراچی کے علاقے ملیر کینٹ میں واقع اپنے گھر میں اچانک گرنے کے بعد انھیں کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی وفات کی تصدیق ی ان کی نمازِ جنازہ کراچی کے علاقے ملیر کینٹ کی مقامی توحید مسجد میں ادا کی گئی، جس کی امامت گلوکار جنید جمشید نے ک۔ ان کی تدفین ماڈل کالونی کے قبرستان میں کی گئی، جہاں ان کے مداحوں، ساتھی فنکاروں اور اہم شخصیات نے شرکت ی


 معین اختر کے اعزازت

معین اختر کو ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں "تمغہ حسنِ کارکردگی" اور "ستارہِ امتیاز" جیسے اعزازات سے نوازا یا


 معین اختر کی میرث

معین اختر کا شمار پاکستان کے عظیم ترین فنکاروں میں ہوتاہ۔ان کی اداکاری، مزاحیہ انداز اور منفرد شخصیت نے انھیں عوام میں بے پناہ مقبولیت بش۔ان کی برسی پر شوبز انڈسٹری اور مداحوں کی جانب سے انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے، اور ان کے کام کو یاد کیا جات ہے

معین اختر کی زندگی اور کام ہمیشہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے لیے ایک مشعلِ راہ رہیںگ۔ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی، لیکن ان کا فن اور ان کی یادیں ہمیشہ زندہ رہیںگی۔

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments