منیشا کوئرالہ ایک نیپالی اداکارہ ہیں جو بنیادی طور پر بالی ووڈ فلموں میں کام کرتی ہیں۔ ان کی پیدائش 16 اگست 1970 کو نیپال کے کھٹمنڈو میں ایک ممتاز سیاسی خاندان میں ہوئی۔ ان کے والد، پرکاش کوئرالہ، ایک سیاست دان اور سابق وزیر ہیں۔ ان کے دادا، بشویشور پرساد کوئرالہ، 1950 کی دہائی کے آخر سے 1960 کی دہائی کے اوائل تک نیپال کے وزیر اعظم رہے۔
منیشا نے اپنی ابتدائی تعلیم وارانسی اور دہلی میں حاصل کی۔ وہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں، لیکن ماڈلنگ میں ایک مختصر وقت گزارنے کے بعد، انہوں نے اداکاری میں کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے 1989 میں نیپالی فلم "پھیری بھیٹولا" سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ 1991 میں، انہوں نے سبھاش گھئی کی فلم "سوداگر" سے بالی ووڈ میں قدم رکھا، جو ایک تجارتی لحاظ سے کامیاب فلم ثابت ہوئی۔ تاہم، اس کے بعد ان کی کئی فلمیں باکس آفس پر اچھا نہیں کر سکیں۔
1994 میں ودھو ونود چوپڑا کی فلم "1942: اے لو اسٹوری" میں ان کی اداکاری کو بہت سراہا گیا اور یہ فلم ان کے کیریئر کا ایک اہم موڑ ثابت ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا، جن میں "بمبئی" (1995)، "خاموشی: دی میوزیکل" (1996)، "اگنی ساکشی" (1996)، "گپت: دی ہڈن ٹروتھ" (1997)، "دل سے.." (1998)، "من" (1999)، "لجا" (2001) اور "کمپنی" (2002) شامل ہیں۔
منیشا کوئرالہ نے مختلف قسم کے کردار ادا کیے ہیں اور اپنی مضبوط اور جذباتی اداکاری کے لیے جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے تین فلم فیئر کریٹکس ایوارڈز اور ایک فلم فیئر ایوارڈ ساؤتھ سمیت کئی ایوارڈز جیتے ہیں۔
2012 میں، منیشا کو بیضہ دانی کے کینسر کی تشخیص ہوئی، جس کے بعد انہوں نے کامیاب علاج کروایا۔ انہوں نے اپنی کینسر کی جدوجہد کے بارے میں ایک کتاب "Healed: How Cancer Gave Me a New Life" بھی لکھی ہے۔
وہ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کی خیر سگالی سفیر بھی رہ چکی ہیں اور خواتین کے حقوق، تشدد کے خلاف روک تھام اور کینسر سے متعلق آگاہی جیسے مختلف سماجی کاموں میں سرگرم عمل ہیں۔
2010 میں، منیشا کوئرالہ نے نیپالی تاجر سمرت داہل سے شادی کی، لیکن یہ رشتہ زیادہ دیر نہ چل سکا اور 2012 میں ان کی طلاق ہو گئی۔
اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کئی اتار چڑھاؤ کے باوجود، منیشا کوئرالہ نے بالی ووڈ میں ایک معزز مقام برقرار رکھا ہے۔ ان کی اداکاری کی صلاحیتوں اور زندگی کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کی ان کی ہمت نے انہیں بہت سے لوگوں کے لیے ایک
دیا ہے۔
0 Comments