کروز کنٹرول کیا ہے؟
کروز کنٹرول ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو گاڑی کی رفتار کو خودکار طریقے سے کنٹرول کرتی ہے۔ یہ سسٹم ڈرائیور کو گاڑی کی رفتار کو ایک مخصوص حد پر رکھنے کی سہولت دیتا ہے، جس سے ڈرائیور کو مسلسل ایکسلریٹر پیڈل دبانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ خاص طور پر لمبے سفر کے دوران بہت مفید ہوتا ہے، جہاں رفتار کو مستقل رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
کروز کنٹرول کس نے بنایا؟ رالف ٹیٹر کون تھے؟
رالف ٹیٹر ایک امریکی انجینئر، موجد، اور کروز کنٹرول کے خالق تھے۔ وہ 17 اگست 1890 کو انڈیانا، امریکہ میں پیدا ہوئے۔ رالف بچپن میں ایک حادثے کی وجہ سے بینائی سے محروم ہو گئے تھے، لیکن انہوں نے اپنی معذوری کو اپنی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ انہوں نے میڈیکل کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے بجائے انجینئرنگ کا راستہ اپنایا اور یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے مکینیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔
رالف ٹیٹر نے اپنی زندگی میں کئی ایجادات کیں، لیکن ان کی سب سے مشہور ایجاد کروز کنٹرول ہے، جس نے موٹر گاڑیوں کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا۔
رالف ٹیٹر کو کروز کنٹرول ایجاد کرنے کا خیال ایک سفر کے دوران حاصل کیا۔ ایک دون وہ اپنے وکیل کے ساتھ گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ رالف نے محسوس کیا کہ جب وکیل بات کر رہا ہوتا تھا تو گاڑی کی رفتار کم ہو جاتی تھی، اور جب وہ خاموش ہوتا تھا تو رفتار بڑھ جاتی تھی۔ اس غیر مستقل رفتار نے رالف کو پریشان کیا، اور انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ ایک ایسا سسٹم بنایا جائے جو گاڑی کی رفتار کو خودکار طریقے سے کنٹرول کر سکے۔
رالف نے ایک ایسے سسٹم کا تصور کیا جو گاڑی کی رفتار کو خودکار طور پر کنٹرول کر سکے، تاکہ ڈرائیور کو مسلسل ایکسلریٹر پیڈل دبانے کی ضرورت نہ پڑے۔
رالف نے کئی تجربات کیے اور ایک ایسا میکنیکل سسٹم ڈیزائن کیا جو گاڑی کی رفتار کو کنٹرول کر سکے۔ 1940 کی دہائی میں رالف نے اپنا پہلا کروز کنٹرول سسٹم تیار کیا، جسے انہوں نے "اسپیڈواسٹر" کا نام دیا۔
پھر 1958 میں کرائسلر نامی کار کمپنی نے رالف کے کروز کنٹرول سسٹم کو اپنی گاڑیوں میں شامل کیا، جس کے بعد یہ ٹیکنالوجی دنیا بھر میں مقبول ہو گئی۔
رالف ٹیٹر کا بنایا ہوا کروز کنٹرول سسٹم ایک میکنیکل سسٹم تھا، جو گاڑی کی اسپیڈومیٹر اور ایکسلریٹر سے جڑا ہوتا تھا۔ یہ سسٹم گاڑی کی رفتار کو کنٹرول کرنے کے لیے ایکسلریٹر کی پوزیشن کو ایڈجسٹ کرتا تھا۔ اگر گاڑی کی رفتار مطلوبہ حد سے کم ہوتی تھی تو یہ سسٹم ایکسلریٹر کو تھوڑا کھول دیتا تھا، اور اگر رفتار زیادہ ہوتی تھی تو ایکسلریٹر کو بند کر دیتا تھا۔
رالف ٹیٹر کی ایجاد کردہ کروز کنٹرول ٹیکنالوجی آج بھی دنیا بھر میں استعمال ہو رہی ہے۔
رالف ٹیٹر نے اپنی ایجادات کے ذریعے نہ صرف موٹر گاڑیوں کی صنعت کو تبدیل کیا، بلکہ یہ ثابت کیا کہ معذوری کبھی بھی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ وہ 15 فروری 1982 کو انتقال کر گئے، لیکن ان کی ایجادات آج بھی انہیں زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
کروز کنٹرول کے فوائد
تھکاوٹ میں کمی: لمبے سفر کے دوران ڈرائیور کو مسلسل ایکسلریٹر پیڈل دبانے کی ضرورت نہیں پڑتی، جس سے تھکاوٹ کم ہوتی ہے۔
ایندھن کی بچت: مستقل رفتار سے گاڑی چلانے سے ایندھن کی کھپت کم ہوتی ہے۔
رفتار کا کنٹرول: کروز کنٹرول سے گاڑی کی رفتار کو ایک مخصوص حد پر رکھا جا سکتا ہے، جس سے رفتار کی حد سے تجاوز کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
آرام دہ ڈرائیونگ: خاص طور پر ہائی وے پر لمبے سفر کے دوران ڈرائیونگ زیادہ آرام دہ ہو جاتی ہے۔
کروز کنٹرول کے نقصانات
غیر متوقع حالات: اگر سڑک پر کوئی غیر متوقع رکاوٹ آ جائے، جیسے کوئی گاڑی اچانک سامنے آ جائے، تو کروز کنٹرول خودکار طور پر ردعمل نہیں دکھا سکتا۔
ڈرائیور کی لاپرواہی: کچھ ڈرائیور کروز کنٹرول کو استعمال کرتے ہوئے زیادہ لاپرواہ ہو سکتے ہیں، جس سے حادثات کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
پہاڑی علاقوں میں محدود استعمال: پہاڑی یا ڈھلوان والے علاقوں میں کروز کنٹرول کا استعمال مشکل ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ سسٹم ڈھلوان پر رفتار کو برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا کر سکتا ہے۔
لاگت: جدید کروز کنٹرول سسٹمز، جیسے ایڈاپٹو کروز کنٹرول، گاڑی کی قیمت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
جدید کروز کنٹرول سسٹمز
( What is Adaptive Cruise Control)
ایڈاپٹو کروز کنٹرول سسٹم ریڈار یا کیمرے کی مدد سے سامنے والی گاڑی کی رفتار کا پتہ لگاتا ہے اور اس کے مطابق اپنی رفتار کو ایڈجسٹ کرتا ہے۔
(What is (Intelligent Cruise Control)
انٹیلیجنٹ کروز کنٹرول سسٹم ٹریفک کے حالات کے مطابق گاڑی کی رفتار کو خودکار طور پر ایڈجسٹ کرتا ہے۔
کروز کنٹرول ایک مفید ٹیکنالوجی ہے جو ڈرائیونگ کو آرام دہ اور محفوظ بناتی ہے، لیکن اسے استعمال کرتے وقت ڈرائیور کو ہوشیار رہنا چاہیے، خاص طور پر غیر متوقع حالات میں احتیاط بہت ضروری ہے۔
0 Comments