مرینہ خان 26 دسمبر 1962 کو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر پشاور میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد رحمت خان کا تعلق ایک پشتون گھرانے سے تھا جو ضلع ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان سے تھا، جب کہ ان کی والدہ انا رحمت کا تعلق انگلینڈ سے تھا لیکن وہ پشاور میں آباد تھیں۔ وہ نواب آف ٹانک نواب قطب الدین خان کی پوتی ہیں۔ اس کے والد پاکستان ایئر فورس کے لیے کام کرتے تھے اور خاندان کو تقریباً ہر دو سال بعد ان کی ملازمت کی تفویض کے باعث دوسری جگہ منتقل ہونا پڑتا تھا۔ مرینہ اور کہکشاں اعوان اپنے جونیئر اسکول کے زمانے سے ہی بچپن کے دوست تھے اور وہ دونوں ایک ہی کراچی کالج میں پڑھتے تھے۔ ایک انٹرویو میں خان نے کہا کہ مستقل جگہ بدلنے کی وجہ سے ان کے بچپن کے طویل دوست نہیں تھے۔ مرینہ خان کا ایک چھوٹا بھائی ہے۔
مرینہ خان ایک پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلم اداکارہ، ہدایت کار، اور پروڈیوسر ہیں۔ وہ اپنے وقت کی مقبول ترین اداکاراؤں میں سے ایک ہیں اور 1980 اور 1990 کی دہائی کی کامیاب ترین اداکاراؤں میں سے ایک تھیں۔ ان کے ٹیلی ویژن شوز میں تنہائیاں شامل ہیں۔ (1985)، دھوپ کنارے (1987)، کوہار (1991)، نجات (1993)، تم سے کہنا تھا (1995) اور تنہا (1997)۔ وہ 2000 کی دہائی کے وسط میں وقفے سے چلی گئیں اور تنہائیاں نئے سلسائل (2012) کے ساتھ اسکرین پر واپسی کی جو ان کی پہلی سیریز، تنہائیاں کا سیکوئل تھا۔ خان نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 2016 کے ڈرامہ لالہ بیگم میں ٹائٹل رول سے کیا۔
خان نے اپنی اداکاری کا آغاز پی ٹی وی سیریز نشان حیدر سے کیا، اور 1971 کی ہند-پاکستان جنگ کے پاکستان کے قومی ہیرو راشد منہاس شہید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایپی سوڈ میں نظر آئیں۔ ان کی شاندار کارکردگی 1985 میں ہٹ سیریز تنہائیاں کے ساتھ سامنے آئی۔ جہاں اس نے جاندار اور مادیت پسند لیکن حساس ثانیہ کا کردار ادا کیا۔ خان نے بڑے شوق سے ذکر کیا ہے۔ تنہائیان کو اپنے "ہمہ وقتی پسندیدہ" پروجیکٹ کے طور پر، اسے سامعین سے متعارف کرانے کا سہرا دیا۔
تنہائیاں کی زبردست مقبولیت نے پی ٹی وی پر نشر ہونے والے میڈیکل ڈرامہ دھوپ کنارے کے لیے اسٹار کاسٹ کو دوبارہ اکٹھا کیا۔ خان نے سیریز میں ڈاکٹر زویا علی خان کا کردار ادا کیا جو کہ ایک لاپرواہ اور نوجوان ڈاکٹر ہے۔ تنہائیاں اور دھوپ کناری میں ان کے دونوں مشہور کرداروں کو 2021 میں ایکسپریس ٹریبیون کے ایک مضمون میں دکھایا گیا تھا، جس میں 80 کی دہائی کی حسینہ معین کے بااختیار خواتین کرداروں کو اجاگر کیا گیا تھا۔
خان کے بعد کے پروجیکٹس نے ٹیلی ویژن کی شخصیت کے طور پر ان کی استعداد کا مظاہرہ کیا۔ اس نے ہدایت کاری اور پروڈکشن کے کردار ادا کیے، اور یہاں تک کہ اپنے کوکنگ شو کی میزبانی بھی کی۔ 2007-2008 میں، اس نے اے آر وائی ڈیجیٹل پر مارینا مارننگز شو کی میزبانی کی۔
سال 2014 میں، مرینہ خان نے جیکسن ہائٹس میں جیکسن ہائٹس میں مقیم پاکستانی عیسائی ریسٹورنٹ کے مالک مشیل کا کردار ادا کیا۔ ڈان کی صدف صدیق نے اس کی کارکردگی کی تعریف کی، جنہوں نے اسے "دیکھنے میں خوشی" قرار دیا۔
سال2018 میں، خان نے کئی پروجیکٹس میں اہم کردار ادا کیے، جن میں کیفِ بہاراں، نور العین، اور قاید شامل ہیں۔ وہ دل کیا کرائے میں ایک توہم پرست ماں کے روپ میں بھی نظر آئیں۔ ہارر ڈرامہ بندش میں بھی ان کی اداکاری کو سراہا گیا۔
سال 2020 میں، خان نے فیملی ڈرامہ اولاد میں ایک جذباتی طور پر چارج شدہ بوڑھی ماں کا کردار ادا کیا۔
سال 2016 میں، خان مہرین جبار کی مختصر فلم لالہ بیگم میں نظر آئے، جس کا پریمیئر موزیک انٹرنیشنل ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول میں ہوا۔ ٹائٹلر رول ادا کیا، خان نے فلم میں ایک تلخ خاتون کو دکھایا۔ اگلے سال، اس نے پنجاب نہیں جاؤں گی میں ایک مختصر کردار ادا کیا اور 2018 میں ریلیز ہونے والی فلموں نا مظلوم 2 اور پرواز ہے جنون میں بار بار کردار ادا کیے تھے۔ خان نے 2022 میں ریلیز ہونے والی یارا وی میں ایک پیاری ماں کا کردار ادا کیا۔
مرینہ خان نے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے زندگی میں تین بار محبت کی۔
اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہیں جانوروں سے بہت محبت ہے وہ ایک ویٹرنری ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں پر اپنے ڈر کی وجہ سے نہیں بن سکیں کیونکہ وہ چیڑپھاڑ نہیں کر سکتیں۔اور ایک خودمختار زندگی گذارنا چاہوں گی۔ اور میرے پاس ایک سرخ رنگ کی گاڑی ہو۔ اپنی پسند کے بارے میں بتایا کہ انکا آئیڈیل تھا کہ سگریٹ نہ پیتا ہو اور اچھے جوتے پہنتا ہو۔
اپنی پہلی محبت کے بارے میں بتاتے ہوئے مرینہ خان نے بتایا کہ ایران میں انکے سکول میں ایک لڑکا تھا جسے وہ پسند کرتیں تھیں اور پھر کچھ عرصہ پہلے پتہ چلا اسکی ڈیتھ ہو گئی ہے۔ پھر انکو دوسری محبت بھی کسی سے ہوئی پر وہ بھی مکمل نہیں ہو سکی۔
مرینہ خان نے سال 1989 میں جلیل اختر سے شادی کی۔ جلیل اختر کرسچن ہیں۔ جلیل سے انکی ملاقات ایک دوست کی شادی ہر ہوئی۔ اور پھر ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے اور پھر میں نے جلیل اختر کو پروپوز کیا اور پھر شادی ہوگئی۔ انکی کوئی اولاد نہیں ہے۔ مرینہ خان کا کہنا ہے کہ یہ انکا اور انکے شوہر کا باہمی فیصلہ ہے کہ ہمیں اولاد نہیں چاہیے۔ اپنی شادی کے بارے میں مرینہ خان نے بتایا کہ میرے والدین اس رشتے سے خوش نہیں تھے اور وہ میری شادی میں شامل نہیں ہوئے۔ اماں نے میرے ساتھ بات چیت ختم کر دی تھی۔
اپنے کیئریر کے دوران مرینہ خان نےسال 1986 میں ڈرامہ تنہائیاں کے لئے اور 1987 میں ڈرامہ دھوپ کنارے کے لئے پی ٹی وی ایوارڈ اور 2002 اور 2023 میں اپنی کارکردگی پر لکس ایوارڈ بھی جیتے۔
0 Comments