ڈرامہ تیرے بن او ایس ٹی
تحریر صابر ظفر
ربا ہے دوہائی
لگے دنیا کیوں پرائی
کرتا ہوں وفا تو
ملتی ہے بے وفائی
تم پر ہوگا کوئی ستم تو
تب تو جانے گی
چیرے گا دل جب کوئی غم تو
تب تو مانے گی
شیشے کی طرح میں
تیرے بھرم کو
توڑ ڈالوں گا
کیا ہوتی ہے بےوفائی
تجھے کر کے دیکھا دونگا
کیا ہوتی ہے بےوفائی
تجھے کر کے دیکھا دونگا
ہاں کسی دھوکے میں نہ تو رہنا
تجھے پل میں بھولا دوں گا
کسی دھوکے میں نہ تو رہنا
تجھے پل میں بھولا دوں گا
0 Comments